چاول

آئرن کی کمی

Iron Deficiency

کمی

5 mins to read

لب لباب

  • پتے بے خضری کا مظاہرہ کرتے ہیں اور پیلے ہو جاتے ہیں۔
  • پتے کی نسیں سبز رہتی ہیں۔
  • پورا پتہ بھورے دھبوں اور حاشیوں پر انحطاطی نشانات کے ساتھ سفیدی مائل زرد ہو سکتا ہے۔

اس میں بھی پایا جا سکتا ہے

57 فصلیں
بادام
سیب
خوبانی
کیلا
مزید

چاول

علامات

آئرن کی کمی کی علامات پہلے نو عمر پتوں میں نمودار ہوتی ہیں۔ اس کی شناخت اوپر کے پتوں کی بے خضری (پیلے ہونے) سے ہوتی ہے جبکہ مرکزی نالی اور پتے کی دوسری نالیاں شفاف سبز رہتی ہیں (درون نس بے خضری)۔ بعد کے مراحل میں، اگر کوئی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو پورا پتہ سفیدی مائل پیلا پڑ سکتا ہے اور بھورے انحطاطی دھبے پتے پت نمودار ہونا شروع ہو سکتے ہیں جو عموماً حاشیوں پر انحطاطی نشانات کے پیدا ہونے کا سبب بنتا ہے۔ متاثرہ علاقوں کو کھیت کے اندر فاصلے سے ہی پہچانا جا سکتا ہے۔ پتے کی بے خضری اور نخز العظام سبزمایہ کے مواد کو کم کر دیتے ہیں، ضیائی تالیف کی شرح کو روک دیتے ہیں، نشوونما اور پودے کی پیداوار کی گنجائش کو کم کر دیتے ہیں۔

Recommendations

نامیاتی کنٹرول

چھوٹےزمیندار رز پتے کی کھاد کو نیٹل سلیگ اور الجی کے نچوڑ سے بنا سکتے ہیں۔ جانوروں کی کھاد، نباتی کوئلے اور ملغوبے بھی مٹی میں آئرن کا اضافہ کرتے ہیں۔ اپنی فصل کے قریب ککروندے لگائیں کیونکہ یہ قریبی فصلوں خصوصاً درختوں کیلئے زیادہ آئرن دستیاب کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

کیمیائی کنٹرول

  • ایسی کھادیں استعمال کریں جن میں آئرن موجود ہو۔
  • مثال: فیرس سلفیٹ (Fe19%)۔
  • اپنی مٹی اور فصل کیلئے بہترین پروڈکٹ اور خوراک جاننے کیلئے اپنے زرعی ماہر سے رجوع کریں۔

مزید تجاویز:

  • آپ کی فصل کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے فصل لگنے کا موسم شروع ہونے سے پہلے مٹی کا ٹیسٹ کرنا تجویز کیا جاتا ہے۔

یہ کس وجہ سے ہوا

تقطیر شدہ گرم زمینوں پر یا ناقص نکاسی آب والی مٹیوں میں، عموماً ٹھنڈی، نم بہاروں میں آئرن کی کمی سنگین مسئلہ ثابت ہو سکتی ہے۔ سرغو، مکئی، آلو اور لوبیے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی فصلیں ہیں جبکہ گندم اور برسیم سب سے کم حساس ہیں۔ پودے کا آئرن کو جذب کرنا اور پیداوار کا ردعمل مٹی میں کیلشیم کاربونیٹ کی شرح اور اس کے پی-ایچ سے براہ راست منسلک ہے۔ چونے کے پتھر سے کلسی، قلوی مٹیاں (پی ایچ 7.5 یا اس سے زیادہ) پودے کو آئرن کی کمی کیلئے خصوصی طور پر راغب کرتی ہیں۔ آئرن ضیائی تالیف اور پھلیوں میں جڑوں کی گرہکوں کی نشوونما اور استقرار کیلئے اہم ہے۔ چنانچہ، آئرن کی کمی گرہکوں کے ماس، تثبیت نائٹروجن اور فصل کی پیداوار کو شدید طور پر کم کرتی ہے۔ تخمینہ لگائی گئی خطرے کی سطح تقریباً 2.5 ملی گرام فی پودے کی خشک بافت کے کلوگرام کے قریب ہے۔ آئرن کی کمی پودوں میں کیڈمیم کے جذب اور جمع کرنے کو بھی بڑھا دیتی ہے۔


احتیاطی تدابیر

  • ایسی اقسام کا انتخاب کریں جو آئرن کی کمی کیلئے کم زد پذیر ہوں۔
  • کاشتہ پودوں کے قریب ککروندا لگائیں۔
  • ایسی کھادیں جن میں آئرن بطور قلیل عنصر شامل ہو تجویز کردہ ہیں۔
  • اگر ممکن ہو تو کلسی، قلوی مٹیوں میں زد پذیر فصلیں لگانے سے پرہیز کریں۔
  • مٹی کی نکاسی آب کو بہتر بنائیں اور ضرورت سے زیادہ پانی مت لگائیں۔
  • چونا مت استعمال کریں کیونکہ یہ مٹی کی پی-ایچ سطحوں کو بڑھائے گا۔

پلانٹکس ڈاؤن لوڈ کریں