کیلا

سگار اینڈ راٹ - سرے کا سگار کی طرح سڑنا

Trachysphaera fructigena

فطر

5 mins to read

لب لباب

  • پھل کی سروں پر خشک، خاکستری سے لے کر سیاہ سڑاند کا بننا۔
  • متاثرہ حصے خاکستری فطر کی افزائش سے ڈھکے ہوتے ہیں جو کسی جلے ہوئے سگار کے دہانے پر موجود راکھ کی طرح لگتا ہے۔
  • ذخیرے یا نقل و حمل کے دوران مرض بڑھ کر پورے پھل پر پھیل سکتا ہے۔
  • اس مرض میں پھلوں کی ہیئت خراب ہو جاتی ہے، فطر سطح پر واضح ہوتا ہے اور جلد پر زخم صاف دیکھے جا سکتے ہیں۔

اس میں بھی پایا جا سکتا ہے

1 فصلیں

کیلا

علامات

اس مرض کو پھلوں کے سرے پر خشک، خاکستری سے سیاہ سڑاند بننے سے پہچانا جاتا ہے۔ فطر کی نشوونما دراصل پھول لگنے کے مرحلے پر شروع ہو جاتی ہے اور پھلوں کے پکنے کے عمل کو کمپرومائز کر دیتی ہے۔ متاثرہ علاقے خاکستری فطر کی نشوونما سے ڈھکے ہوتے ہیں جو سگار کے جلے ہوئے سرے پر موجود راکھ جیسا لگتا ہے اور اسی وجہ سے اس مرض کا یہ نام ہے۔ ذخیرے یا نقل و حمل کے دوران مرض بڑھ کر پورے پھل میں پھیل سکتا ہے جس کا نتیجہ "حنوط کاری" کے عمل میں نکل سکتا ہے۔ ان پھلوں کی ہیئت عجیب ہوتی ہے، فطر ان کی سطح پر واضح ہوتا ہے اور زخم جلد پر صاف دیکھے جا سکتے ہیں۔

Recommendations

نامیاتی کنٹرول

بیکنگ سوڈا پر مبنی اسپرے فطر کو کنٹرول کرنے کیلئے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس اسپرے کو بنانے کیلئے 100 گرام بیکنگ سوڈا کو 50 گرام صابن کے ساتھ 2 لیٹر پانی میں حل کریں۔ اس محلول کو انفیکشن زدہ شاخوں پر اور قریبی شاخوں پر اسپرے کریں تاکہ انفیکشن سے بچایا جا سکے۔ اس سے انگلیوں کی سطح کا پی-ایچ بڑھ جاتا ہے جس سے فطر کی نشوونما رک جاتی ہے۔ تانبے پر مبنی اسپرے بھی مؤثر ہو سکتے ہیں۔

کیمیائی کنٹرول

اگر دستیاب ہو تو ہمیشہ حیوی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ عموماً یہ مرض معمولی اہمیت کا ہوتا ہے اور اس کیلئے کبھی کبھار ہی کیمیائی کنٹرول کی ضرورت پیش آتی ہے۔ متاثرہ گچھوں پر ایک بار مینکوزیب، ٹرائیوفانیٹ میتھائل یا میٹالیکسل سے اسپرے کیا جا سکتا ہے اور بعد میں انہیں پلاسٹک کی آستینوں سے ڈھانپا کیا جا سکتا ہے۔

یہ کس وجہ سے ہوا

سگار اینڈ راٹ کیلے کا ایک ایسا مرض ہے جو بنیادی طور پر فطر ٹریکسفیرا فرکٹیگینا کے ذریعے ہوتا ہے اور کبھی کبھار ایک دوسرے فطر (ورٹیسیلیم تھیوبرومائے)۔ یہ ہوا یا بارش کے چھینٹوں کے ذریعے صحت مند بافتوں تک منتقل ہوتا ہے۔ یہ فطر کیلوں میں پھول لگنے کے مرحلے کے دوران بارش کے موسم میں انفیکشن پیدا کرتا ہے۔ وہاں سے یہ بعد میں پھل کے سرے تک پھیلتا ہے اور ایک خشک سڑاند پیدا کرتا ہے جو سگار کی راکھ کے مماثل ہوتی ہے اور یہی اس مرض کے نام کی وجہ ہے۔ انفیکشن پھل کے لگنے کے ابتدائی دنوں میں اور گرم و نم حالات میں بہت عام ہوتا ہے، بالخصوص بلندی والے علاقوں میں اور سایہ دار علاقوں میں لگنے والے درختوں میں۔


احتیاطی تدابیر

  • اگر دستیاب ہو تو مزاحم انواع استعمال کریں۔
  • اچھی ہوادار کینوپی کے ساتھ پودوں کو رکھیں۔
  • کھیت میں کام کے دوران پودے کی بافتوں کو نقصان سے بچائیں۔
  • پھل کی ہینڈلنگ اور ذخیرہ کرنے کے دوران مرض کے وقوع کو کم کرنے کیلئے آلات اور ذخیرے کی جگہوں کو اچھی طرح صاف کریں۔
  • کیلے کے پھلوں کو بارش سے بچانے کیلئے پلاسٹک کی آستین کا استعمال کریں۔
  • کینوپی میں نمی کو کم کرنے کیلئے کیلے کے پتوں کو چھانٹیں۔
  • گچھا بننے کے بعد پھول کی تمام باقیات کو ہٹا دیں۔
  • تمام مرنے والے یا مردہ پتوں کو باقاعدگی سے ہٹائیں، خصوصاً کسی بھی بارش کے موسم میں۔
  • انفیکشن زدہ پودے کے حصوں کو جلا دیں یا ایسے کھیتوں میں دفنا دیں جہاں کیلے نہ اگائے جاتے ہوں۔
  • ٹھنڈی (14 ڈگری سینٹی گریڈ پر بروقت ٹھںڈا کرنا)، خشک جگہوں پر ذخیرہ کریں تاکہ مرض کا واقع ہونا کم ہو سکے۔

پلانٹکس ڈاؤن لوڈ کریں