Parawilt
دیگر
پیراولٹ جس کو سڈن ولٹ کہا جاتا ہے فصل میں کبھی بھی ہو سکتی ہے۔ اس بیماری کے لیے کوئی خاص فصل مخصوص نہیں ہے اور اس کو جراثیم کے ساتھ ہونے والی بیماری سے منسلک کیا جاتا ہے۔ علامات ٹشوز کا مرجھانا اور بدنما ہونا ہے۔ بیماری ان پودوں پر حملہ کرتی ہے جن کی نشوونما تیز ہو، جن کی بڑٰ کینوپی اور زیادہ ڈوڈے ہوں۔ ڈوڈوں، پتوں کا جلدی گرنا اور جلدی ڈوڈوں کا کھلنا واقع ہو سکتا ہے۔ پودے دوبارہ درست ہو سکتے ہیں لیکن پیداوار پر منفی اثرات مرتب رہتے ہیں۔
پیراولٹ کو قابو کرنے کے لیے کوئی حیاتیاتی علاج موجود نہیں ہے۔ اس بیماری سے بچنے کے لیے کپاس کے پودوں کے لیے اچھی نکاسی اور کھاد اور زمین کی اچھی نکاسی کرنا ضروری ہے۔
ہمیشہ حیاتیاتی علاج کے ساتھ مل کر حفاظتی اقدامات کے ساتھ ایک مربوط نقطہ نظر پر غور کریں۔ پیراولٹ کا علاج کرنے کے لیے کوئی کیمیائی علاج نہیں ہے۔ حفاظتی اقدام، فصل کی اچھی نکاسی،اچھی ابپاشی اور مناسب کھاد بیماری سے بچنے کے لیے مفید اقدام ہیں۔
پیرا ولٹ ایک عضویاتی بیماری ہے، جس کا مطلب کہ کوئی بھی پھپھوندی، بیکٹیریا، وائرس اس میں شامل نہیں ہے۔ دیگر بیماریاں جو کپاس کے پودوں میں ہوتی ہیں ان کی علامات ملی جلتی ہوتی ہیں، پیراولٹ کچھ گھنٹوں کے لیے ہوتی ہے اور کسی خاص شکل کے بغیر ہوتی ہے۔ تخمک کا پھیلاؤ اور ٹلیٹ کا نکلنا پیرا ولٹ کی علامات میں شامل ہیں۔ بیماری گرم درجہ حرارت اور زیادہ سورج کی روشنی کے ساتھ جڑوں کے نیچے پانی جمع ہونے سے ( زیادہ نکاسی سے) سے ہوتی ہے۔ پودے کی تیز نشوونما اور غذائی اجزاء کا بےتریب ہونا بھی شامل ہے۔ مٹٰی کی زیادہ مقدار یا ناقص نکاسی کے ساتھ زمین پر اگنے والے پودوں میں بیماری لاحق ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔