Physiological Disorder
دیگر
بلی نما شکل ایک فعلیاتی مرض ہے جو عموماً پھول کھلنے والے حصے میں پھلوں کی بدہیئتی اور زخموں کے نشان پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ متاثرہ پھلوں کی شکل کچھ حد تک لو جیسے ہوتی ہے نیز مختلف لو کے درمیان کارک نما بھورے زخموں کے نشان ہوتے ہیں جو گودے میں گہرائی تک بڑھ سکتے ہیں۔ اسے پھل کے ہم مرکزی یا شعاعی چٹخنے جیسا نہیں سمجھنا چاہیئے۔ اگرچہ یہ قابل فروخت نہیں رہتے مگر ناقص وضع والے پھل بہرحال اپنا ذائقہ برقرار رکھتے ہیں اور انہیں بلاخظر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ممکنہ وجوہات سرد موسم جن کی رات کے درجہ حرارت پھول لگنے کے دوران 12 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہوں، زیادہ نائٹروجن کی سطحیں اور نبات کش سے ہونے والی انجری ہیں۔ بہت بڑے پھلوں والی ٹماٹر کی انواع زیادہ حساس ہوتی ہیں۔
اس مرض کا علاج صرف بچاؤ کی تدابیر کے ذریعے ممکن ہے۔
اگر دستیاب ہو تو ہمیشہ حیوی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ اس مرض سے صرف ایسی بچاؤ کی تدابیر سے بچا جا سکتا ہے جنہیں نافذ کرنا آسان ہو۔ تاہم، ایسی نبات کش ادویات کے استعمال سے گریز کریں جو کیفیت کو بالخصوص حساس انواع میں متحرک کر سکتی ہیں۔
ٹماٹروں پر بلی نما شکل کی بالکل درست وجوہات غیر یقینی ہیں مگر یہ بڑے پھل والی انواع میں عموماً زیادہ کثرت سے ہوتا ہے۔ پھل کی کلی کی نشوونما کے دوران لگاتار دنوں میں رات کے کم درجہ حرارت (12 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم) اس فعلیاتی مرض کے ساتھ پائے گئے ہیں جو ممکنہ طور پر پھول کی نامکمل زیرہ پوشی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ کچھ انواع ان درجہ حرارت میں تبدیلیوں کیلئے زیادہ حساس ہو سکتی ہیں۔ پھول کی کلی کی نشوونما میں دیگر رکاوٹیں بھی بلی نما شکل کا نتیجہ بن سکتی ہیں۔ پھول کھلنے والے حصے کو جسمانی نقصان، جارحیت سے کاٹ چھانٹ یا کچھ نبات کش ادویات کے آگے افشا ہونا (2، 4-ڈی) بھی بدشکل پھلوں کا نتیجہ بن سکتے ہیں۔ غیر متوازن نائٹروجن کی فراہمی کی وجہ سے اضافی پھل کی نشوونما بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ بالاخر، نبات چوس کیڑے سے ہونے والا نقصان یا ایک کیفیت جسے ٹماٹر کا چھوٹا پتہ کے نام سے جانا جاتا ہے اس کا نتیجہ بھی بلی نما شکل کی صورت میں نکل سکتا ہے۔