Fertilizer Burn
دیگر
اضافی کھاد استعمال کرنے سے ہونے والا نقصان عموماً پتے کے کونے بھورے ہونے یا پتے کے جھلسنے کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔ کھادوں میں موجود حل پذیر نمک جڑوں کی بافتوں سے نمی کھینچ کر نکال سکتا ہے جس کا نتیجہ پتوں کے مرجھانے، حاشیوں سے پیلا پڑ جانے اور پودے کی نشوونما کے رک جانے کی صورت میں نکلتا ہے۔ پتے کا جلنا یا جھلسنا بیل بوٹوں کے کھادوں سے براہ راست رابطے کے نتیجے میں بھی نکل سکتا ہے - جب دانے دار کھاد پھیلا کر استعمال کی جائے یا محلول کو اسپرے کیا جائے۔ مٹی کی قسم، آبیاری کے طریقہ کار، نمک کی سطحیں اور مخصوص پودے کی حساسیت جیسے عوامل ضرر کی مقدار پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔
جب حشرات یا امراض سبزی والے پودوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں تو کبھی کبھار نقصان پذیر حصوں کو کاٹ دینا یا دوبارہ پودا لگانا اور اگلی بار اس مسئلے سے کیسے بچا جائے یہ سیکھنا ہی بہتر رہتا ہے۔
کھاد سے جلنے کیلئے کوئی کیمیائی کنٹرول کے آپشن دستیاب نہیں ہیں۔
اضافی کھاد سے سبزی والے پودوں کو پہنچنے والا نقصان گرم و خشک موسم میں زیادہ سنگین ہوتا ہے۔ کھاد میں موجود نمک قحط کے حالات میں مٹی کے اندر زیادہ گاڑھے ہو جاتے ہیں۔ اس سے جڑوں کی براہ راست انجری ہو سکتی ہے جو پودے کے فضائی حصوں میں پتوں کے جھلسنے کے بطور نمودار ہوتی ہے۔ مزید برآں، حل پذیر نمک پودے کے اندر پانی کی حرکت کی پیروی کر سکتے ہیں اور پتوں میں آ کر مرتکز ہو سکتے ہیں جہاں سے نمی گرم، خشک دنوں میں دم براری اور عمل تبخیر کے ذریعے تیزی سے ضائع ہو جاتی ہے۔ ٹھنڈے، ابر آلود موسم میں جبکہ مٹی کی نمی مناسب ہو، پتوں سے نمی کے ضائع ہونے کی شرح کم ہوتی ہے جو کئی پودوں کو بہار کے مہینوں میں بلند نمک کی سطحوں کو برداشت کرنے کی اجازت دے دیتی ہے مگر گرمی کے مہینوں میں ایسا نہیں ہوتا۔ چنانچہ، یہ تجویز کیا جاتا ہے شدید خشک موسم میں دانے دار کھاد نہ استعمال کی جائے اور استعمال کے بعد اچھی طرح پانی لگایا جائے تاکہ پودا جلنے سے بچ سکے۔