Potassium Deficiency
کمی
علامات زیادہ تر پرانے پتوں پر ظاہر ہوتی ہیں اور جوان پتوں پر صرف شدید کمی کی صورت میں پیدا ہوتی ہیں۔ پوٹاشیئم کی معتدل کمی پتوں کی لکیروں اور نوک پر معتدل کلوروسس سے پہچانی جاتی ہے، جس کے بعد نوک جھلسنا شروع ہوتی ہے۔ پتہ کسی حد تک زرد پڑ جاتا ہے مگر اصل نسیں گہری ہری رہتی ہیں (درون نس کلوروسس)۔ اگر ٹھیک نہ کیا جائے تو یہ کلوروٹک نشانات ایک خشک، سنولائے ہوئے چمڑے نما یا گہرے کتھئی رنگ میں تبدیل ہو جاتے ہیں (نخرلاعظام) جو عموماً پتے کی نوک سے میان رگ کی طرف پڑھتا ہے۔ بحر حال، اصل نسیں ہری ہی رہتی ہیں۔ پتے مڑنے یا بل کھانے لگتے ہیں اور اکثر جلدی بکھر جاتے ہیں۔ جوان پتے چھوٹے اور ماند، پیالہ نما حالت میں رہتے ہیں۔ پوٹاشیئم کی کمی والے پودوں کی افزائش ادھوری ہوتی ہے اور یہ بیماریوں اور دیگر دباؤ جیسے قحط اور انجماد تئیں زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ کچھ کیسز میں، پھلوں کی شکل کافی خراب ہو سکتی ہے۔
مٹی میں راکھ یا پودوں کی گھاس پھوس کی صورت میں سال میں کم از کم ایک بار نامیاتی مواد شامل کریں۔ لکڑی کی راکھ میں بھی بہت زیادہ پوٹاشیئم مواد ہوتا ہے۔ تیزابی مٹی کو چونے کا پتھر استعمال کر کے سے بھی کچھ مٹی میں ترویق کم کر کے پوٹاشیئم کی برقراریت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔
مزید تجاویز:
کمی کی وجہ مٹی میں پوٹاشیئم کے ذخائر کی کمی یا پودے تک محدود دستیابی ہو سکتی ہے۔ تھوڑے نامیاتی مواد والی کم pH والی یا ریتیلی یا ہلکی مٹی غذائی ترویق اور قحط سالی کی با آسانی شکار ہو سکتی ہے اور اس طرح مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ زیادہ آبیاری اور بارش غذائیت کو جڑ کی سطح سے دھو دیتی ہے اور اس کی وجہ سے کمی ہو سکتی ہے۔ گرم درجہ حرارت یا قحط سالی پودوں تک پانی اور غذائیت کی فراہمی کو روک دیتی ہے۔ صرف شدید کمی کی صورت میں جوان پتوں پر زیادہ مقدار میں سارنگی نما پیدا ہونے لگتے ہیں۔ مائلڈوسفورس، میگنیشئم اور آئرن بھی پوٹاشیئم کیلئے موزوں ہو سکتے ہیں۔ پوٹاشیئم پانی کی فراہمی، بافتوں کی مضبوطی اور ماحول کے ساتھ گیسز کی ادلا بدلی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر بعد میں پوٹاشیئم پودوں میں شامل کر دیا جائے تب بھی پوٹاشیئم کی کمی کی علامات ناقابل تغیر ہیں۔