بند گوبھی

(تتلی)عظیم جنوبی سفید

Ascia monuste

کیڑا

5 mins to read

لب لباب

  • پتوں کا کترا ہونا کناروں کی طرف پتوں پر بےترتیب سوراخوں کا موجود ہونا۔

اس میں بھی پایا جا سکتا ہے

2 فصلیں

بند گوبھی

علامات

اس کیڑے کے حملے کی واضح علامات میں پتوں کا کترا ہونا شامل ہے۔ یہ نقصان اس تتلی کی سنڈیاں ہی پہنچاتیں ہیں۔ عام طور پر وہ پتوں کے کناروں کو کھا کر نقصان پہنچاتیں ہیں، پتوں کےبیرونی حصوں سے شروع ہو کر اندر کی طرف بڑھتیں ہیں۔ اس قسم کے حملے سے اکثر پتوں کے کناروں کے ساتھ ناہموار سوراخ بناتیں ہیں سنڈیاں زمین کے اوپر پودوں کے تمام حصوں کو کھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ کروسیفر سبزیاں جیسے گوبھی، گوبھی، بروکولی کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔ پتوں کے اوپری حصے پر انڈوں کے ڈھیر اور سنڈیاں گروپوں میں ایک ساتھ پتوں پر نظر رکھیں۔ آپ کھیت میں بالغ کیڑے بھی دیکھ سکتے ہیں۔

Recommendations

نامیاتی کنٹرول

بیسیلس تھیورنجسس پر ممبنی قدرتی کیڑے مار دوا کا استعمال کرتے ہوئے ان سنڈیوں کو تلف کریں۔ یہ زہریں انسانوں اور ماحول دوست کیڑوں کے لئے محفوظ سمجھی جاتیں ہیں۔ نیم کے درخت سے حاصل ہونیوالے قدرتی کیمکل کیٹروں کو پودوں سے دور رکھنے والی زرعی دوا ہے۔

کیمیائی کنٹرول

حیاتیاتی/ماحول دوست کنٹرول کے ساتھ ہمیشہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ ایک مربوط نقطہ نظر پر غور کریں۔ تحقیقی لٹریچر کے مطابق کلورنٹرانیلی پرول،سیانٹرانیلی پرول، انڈوکساکارب سپائینوسیڈ کلورفیناپائیر ، میلاتھیان، ان کیٹروں کو کنٹرول کرنے کے لئے استعمال کئے جاسکتے ہیں مگر ان میں کچھ کیمکل کسان دوست کیٹروں کے لئے محفوظ نہیں ہیں۔ مزید وقت کے ساتھ ساتھ زہروں کے استعمال سے کیڑوں میں قوت معدافعیت آجاتی یے۔

یہ کس وجہ سے ہوا

پودوں کو نقصان ان سنڈیوں اسکیشیا مونسٹی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ کروسیفر سبزیوں کی کافی حد تک نقصان پینچانے والا خطرناک کیڑا ہے۔ بالغ مادہ پتوں کی اوپری تہہ پر گچھوں کی شکل میں پیلے ڈھیر سپنڈل نما انڈے دیتیں ہیں۔ ٹراپیکل علاقوں میں نومبر سے مئی کے دوران جب گرم موسم میں بارشیں زیادہ ہوتیں ہیں تب بالغ مادہ انڈے دیتیں ہیں سنڈیاں پیلے رنگ کی ہوتیں ہیں جن کے جسم پر سرمائی رنگت کی پٹیاں ہوتیں ہیں ان سرمائی رنگ کی پٹیوں پر سیاہ دھبے ہوتے ہیں۔ بالغ تتلیاں سفید (نر) اور مٹیالے سفید سے سرمئی رنگ کی (مادہ) ہوتیں ہیں۔ بالغ تقریباً 19 دن تک زندہ رہتے ہیں۔ یہ خوراک ، نسل بڑھانے کے لئے ساتھی کی تلاش اور اپنی بڑھوتری کے نازک مراحل کو گزارنے کے لئے محفوظ جگہ کی تلاش میں لمبہ سفر کرتے ہیں۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کیڑے گیلے اور گرم حالات میں بہترین بڑھوتری کا مظاہرہ کرتے ہیں جس میں درجہ حرارت 16 سے 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔ اس کے باوجود سرد موسم اور تیز بارش ان کے لیے زندہ رہنا مشکل بنا دیتی ہے۔


احتیاطی تدابیر

  • اگر دستیاب ہوں تو قوت معدافیت والی اقسام کاشت کریں۔ گوبھی کی جامنی اور سرخ رنگ والی اقسام کاشت کریں کیونکہ ان کی طرف حملہ آور کرنے والے کیڑے کم متوجہ ہوتے ہیں۔
  • حملے کی علامات جیسے پتوں کا کترا ہونا اور پتوں پر انڈوں کی موجودگی دیکھنے کے لئے پودوں کی باقاعدگی سے نگرانی کریں۔
  • اگر نظر آئیں تو ان ہاتھوں مدد سے تلف کر دیں۔کیڑے کے قدرتی دشمنوں جیسے شکاری کیڑوں اور پرندوں کے لیے رہائش گاہوں کی حفاظت کرکے حیاتیاتی تنوع یعنی بائیو ڈائی ورسٹی کو محفوظ رکھیں۔
  • ان کیڑوں کو پودوں تک پہنچنے سے روکتے ہوئے تیرتے ہوئے قطار یعنی فلوٹنگ رو کا استعمال کریں۔
  • پولی کلچر اور ساتھی پودے لگانے کا استعمال کرتے ہوئے جڑی بوٹیوں جیسے تھائیم، سیج اور روزمیری کے ساتھ ساتھ میریگولڈز اور نیسٹورٹیم کا استعمال کریں۔
  • نر کیڑوں کو پکڑنے اور ان کی افزائش میں خلل ڈالنے کے لیے کیڑے کے پھندے لٹکائیں۔

پلانٹکس ڈاؤن لوڈ کریں