ارہر اور سرخ چنا

سدرن گرین سٹینک بگ

Nezara viridula

کیڑا

5 mins to read

لب لباب

  • سوکھے اور سکڑے ہوئے شوٹس، پھل درست طریقے سے نہیں بڑھتے اور اکثر گر جاتے ہیں۔
  • پھول بھی گر سکتے ہیں۔
  • اس کے علاوہ پھل پر کالے سخت داغے بھی نظر آسکتے ہیں۔

اس میں بھی پایا جا سکتا ہے

11 فصلیں
پھلی/سیم
کریلا
بینگن
امرود
مزید

ارہر اور سرخ چنا

علامات

کیڑے زیادہ تر پھلوں اور نئے شاخوں کو کھاتے ہیں۔ نئی شاخوں کا سوکھ جانا اور پیچھے جھک جانا۔ پھلوں پر اس کےنشان اسکے حملے کیوجہ سے ہوتا ہے۔ کبھی کبھی پھل مکمل طور پر نہیں بڑھتا، شکل تبدیل ہو جاتی ہے اور گر بھی جاتا ہے۔ کئی مرتبہ پھلوں پر حملے کی وجہ سے سیاہ سخت داغ پڑتے ہیں۔ پھولوں پر حملے سے پھول گر جاتے ہیں۔ پھل کی ذائقہ پر اثر پڑ سکتا ہے۔ پھل پر جس جگی حملہ ہوتا ہے وہ جگہ آئندہ نسل کے لئے دروازہ بن سکتی ہے۔ جگہ جگہ پتوں کے نیچے ان کے انڈے لگے ہوتے ہیں۔

Recommendations

نامیاتی کنٹرول

تریسولکس بیسالس اور ٹیکینڈ فلائیں ٹیکینس پینیپس اور ٹریکوپوڈا پیلیپس کو مفید ثابت ہونے کے بعد اس کی حشرات پر قابو حاصل کرنے کے لیے کامیابی سے استعمال کیا گیا ہے۔

کیمیائی کنٹرول

کیڑا ماری کے لئے عام طور پر کچھ ضروری نہیں ہوتا، البتہ اگر اس کیڑے کی تعداد زیادہ ہو تو کیڑے مار زہر کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ یہ کیڑا کاربامیٹس اور آرگنو فاسفیٹ جیسے کیمیائی مرکبات کی مدد سے قابو کیا جاسکتا ہے۔ البتہ ان مرکبات میں سے زیادہ تر پودے پراثرات بہت کم عرصے کے لئے رہتے ہیں، لہذا پودے دوبارہ قریبی علاقوں سے ملنے والے کیڑوں سے حملہ کے خطرے سے دوچار ہوسکتے ہیں۔

جب کیڑے پودوں کے پتوں میں نہ چھپے ہوں تو ان کو کنٹرول کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ اس لئے جب کیڑے پتّے کے درمیان سے باہر نکلیں تو کیڑے مار زہروں سے براہ راست اثرکرسکتے ہیں اور کارآمدی بڑھ جاتی ہے۔

سٹنک بگ کو صبح کے وقت اور شام کے وقت حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ کس وجہ سے ہوا

یہ نقصان ایک کیڑے نیزارا ویریڈولا کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے جو دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں مگر زیادہ تر یہ گرم خطے اور ذیلی گرم خطے میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ انہیں "سٹنگ باگز" کہا جاتا ہے کیونکہ جب وہ خطرے کا احساس کرتے ہیں تو ایک مضبوط خوشبو خارج کرتے ہیں۔ یہ کیڑے اپنے نوکدار منہ سے (اسٹائلیٹس) فصل میں سوراخ کرتے ہیں۔ حملے کہ وجہ سے سوراخ فوراً نظر نہیں آتے۔ اس کیڑے کے بچے اور بالغ دونوں پودوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔۔ یہ کیڑے پودے کے نازک حصوں جیسے کہ بڑھتے ہوئے شاخ، پھل اور پھول پر کھانا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ جب یہ کیڑا انڈوں سے نکلتا ہے تو اس کی نوجوانی کے دور تک انڈوں کے قریب رہتا ہے۔ بڑے کیڑے بالغ پرواز کر سکتے ہیں اور بہت زیادہ حرکت کرتے ہیں۔ عام طور پر انکا رنگ سبز ہوتا ہے اور پودوں میں پہچاننا مشکل ہوتا ہے۔ جب وہ بڑھتے ہیں، ہر مرحلے کے ساتھ اسکا رنگ زیادہ سبز ہوتا جاتا ہے


احتیاطی تدابیر

  • اپنے کھیت میں سوکھے پتے اور پودوں کی باقیات کو نکال دیں۔
  • کھیت میں جڑی بوٹیوں کی بڑھوتری کوکنٹرول کریں۔
  • پودوں کو جلدی کاشت کریں اور پٹڑیوں کی چوڑائی زیادہ رکھیں۔ جب کچھ پودے پختہ ہوجائیں تو لیگیومینس یا کروجیفرس جیسے پودے لگائیں۔ یہ پودے ان کیڑوں کو کھینچ لاتے ہیں۔
  • آخر میں، جب کیڑے بالغ ہونے سے پہلے ٹریپ کراپ کو زمین میں گوڑ دیں۔

پلانٹکس ڈاؤن لوڈ کریں