Bagrada hilaris
کیڑا
پودوں کے پتوں تنوں اور پھولوں کا رس چوس کر نقصان پہنچاتے ہیں۔پتوں پر سفید رنگ کے کاغزی نشانات ہوتے ہیں۔ متاثرہ پودوں میں پتوں کا سُکھنا، پیلا ہونا اور پتے خشک ہونے کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ چھوٹے پودوں کی نئی پھوٹ والی شاخوں یا حصوں پر انکا شروع ہوتا ہے اگر حملہ برھ جائے تو پودے مکمل طور پر ختم ہوسکتے ہیں۔ حملہ کٹائی کی گئی فصل پر ہو سکتا ہے۔ فصلوں کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور ہیڈ یا پھل کا سائز چھوٹا ہوجاتا ہے یا پھل لگتا نہیں ہے۔ ایسے پودوں کو بلائینڈ پودے کہتے ہیں۔ بالغ اپنے جسم سے ایک چپچپا مادہ خارج کرتے ہیں جس سے پھل کی کوالٹی خراب ہوتی ہے اور گلنا سڑنا شروع کر دہتا ہے
کچھ کیڑے جیسے گریون اوئینسائیرٹس، ٹیلی نومس اور ٹرائیسولس بگراڈا بگ کے انڈوں کے پیراسائٹ اور قدرتی دشمن ہیں۔ بگراڈا بگ کے بالغ کے لئے کچھ مکھیاں اور مکڑیاں اہم قداتی دشمن ہیں صابن کے محلول کے سپرے بھی کیڑوں کے خلاف موثر پائے گئے ہیں۔ مرچ، صابن، لہسن اور پیرافین کو مکس کریں اور اپنی فصلوں پر اسپرے کریں۔
اگر دستیاب ہو تو حیاتیاتی علاج کے ساتھ احتیاطی تدابیر کے ساتھ ہمیشہ ایک مربوط نقطہ نظر پر غور کریں۔ بیجوں کو کاشت کرنے سے پہلے امیڈاکلوپرڈ کے ساتھ زہر آلود لازمی کریں۔
جوان پودوں پر دوپہر اور شام کے وقت کنٹکٹ کیڑے مار دوا استعمال کریں۔ پائریتھرائڈز، پائریتھرینز، نیونیکوٹینوئڈز، اور آرگن فاسفیٹ اس کیڑوں کے خلاف موثر ثابت ہوئے ہیں۔
نقصان بالغ اور بچے دونوں کی وجہ سے ہوتا ہے اور ان بگراڈا بگ یا پینٹڈ بگ کہاجاتا ہے۔ بالغ کیڑا سیاہ رنگ کے ہوتا ہے اور اس کے جسم پر سفید اور نارنجی نشانات ہوتے ہیں، جس کی شکل شیلڈ کی طرح ہوتی ہے۔ بالغ تقریباً 5-7 ملی میٹر لمبا ہوتا ہے۔ مادہ اپنے انڈے پتوں یا مٹی کے قریب پودوں پر رکھتے ہیں۔ ابتدائی طور پر، نوجوان کیڑے کے پر نہیں ہوتے اور وہ چمکدار نارنجی رنگ کے ہوتے ہیں ۔ جب وہ بڑھتے ہیں، تو وہ سرخ رنگ ہوجاتے ہیں اور سیاہ نشانات بناتے ہیں، جب تک وہ بالغ کیڑے کی طرح نظر آتے ہیں۔ کیڑے بند گوبھی، پھول گوبھی کے پتے وغیرہ یعنی براسیکا خاندان کے پودوں پر زیادہ اثرانداز ہوتے ہیں۔ یہ پودے عموماً گرمی اور پانی کی کمی سے متاثر ہوتے ہیں۔ کیڑے پتوں سے رس چوس کرتے ہیں اور بڑی تعداد میںپھیل جاتے ہیں۔