Syllepte derogata
کیڑا
ابتدائی علامات میں پتوں کا ترم کی شکل میں مڑنا ہے ، عام طور پودے کے اوپری حصوں کا مڑنا۔ سنڈیاں پتوں کے کناروں کے اوپر اور اندرونی طرف پائی جاتی ہیں۔ آہستہ آہستہ مڑے ہوئے پتے گر جاتے ہیں جو پتوں کے قبل از وقت گرنے اور ڈوڈے کے کچا رہنے کا سبب بنتا ہے۔ اگر کیڑوں کا حملہ پھولداری کے مرحملے یا کونپل کے بننے کے وقت ہو تو بول کے بننے کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ تاہم، عام طور پر زیادہ کثرت وقتا فوقتا ہوتی ہے۔ اگر کیڑوں کی آبادی کو قابو نہ کیا جائے تو پیداوار کو اس سے نقصان ہو سکتا ہے۔ اوکرا میں ایس۔ ڈیروگاٹا بھی ایک عام جراثیم ہے۔
کیڑوں کی آبادی کو کم کرنے کے لیے طفیلی نسلوں یا دیگر شکارخور کیڑوں سے حیاتیاتی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ لاروا پیراسائیٹ کی دو نسلیں، اپینٹیلس ایس پی۔ اور میسوکورس ایس پی، اور پیوپل پیراسائیٹ کی دو نسلوں، بریچیمیریا ایس پی اور زنتھوپیمیپلا ایس پی، کو تجرباتی طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ اگر کیڑے مار دوا کی ضرورت ہو تو، بیسیلس تھورنگینسیز ( بی ٹٰی) پر مبنی سپرے مصنوعات کو آبادی کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اگر دستیاب ہو تو حفاظتی تدابیر اور حیاتیاتی علاج کے ساتھ ایک مربوط نقطہ نظر پر غور کریں. پیریتھائیڈز، سیپرمیتھرین اور انڈوکساکرب ( یا ان سب چیزوں کا مکسچر) پر مبنی کیڑے مار دوا کو کپاس کی کچھ فصلوں میں کیڑوں کی آبادی کو کم کرنے کے لیے کامیابی سے استعمال کیا گیا ہے۔
نقصان کپاس کے پتوں کو موڑنے والی سنڈٰی سیلیپٹ ڈیروگاٹا سے ہوتا ہے۔ بڑے کیڑے جسامت میں مناسب ہوتے ہیں اور ان کے پنکھ 25 سے 30 ملی میٹر لمبے ہوتے ہیں۔ ان کے سر اور گلے سیاہ اور بھورے دھبوں کے ساتھ پیلے- سفید ہوتے ہیں۔ ان کے دونوں پنکھوں پر تیز بھوری لکیریں دیکھی جا سکتی ہیں۔ مادہ پتوں کے اندرونی طرف انڈے دیتی ہیں ،زیادہ تر چھوٹے پودوں کے اوپری حصے پر دیتی ہیں۔ چھوٹٰی سنڈیاں ابتدائی طور پر پتوں کو اندرونی طرف سے کھاتی ہیں، لیکن بعد میں اوپری طرف جاتی ہیں جہاں یہ مڑے ہوئے پتے کے غلاف بناتی ہیں جہاں یہ رہتی ہیں۔ سنڈٰی 15 ملی میٹر لمبی اور یہ تیز سبز ، ہلکے رنگ کی ہوتی ہیں۔