Nacoleia octasema
کیڑا
بنانا سکیب ماتھ کی وجہ سے نقصان سنڈی کی نشونما کی وجہ سے ہوتا ہے اور یہ پھلوں سے منسلک ہوتا ہے۔ سنڈٰی پھلوں کے تنوں پر جو گل برگ پر ڈھکے ہوتے ہیں ان پر حملہ کرتی ہیں۔ پھل نکلنے کے وقت، یہ پھول داری پر حملہ کرتی ہیں اور نشوونما پانے والے پھلوں پر معمولی طور پر حملہ کر کے ان پر دراڑیں بناتی ہیں جو بعد میں سیاہ ہو جاتی ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ، جیسے جیسے گل برگ بڑھتا اور گرتا ہے، سنڈی چھوٹے اور محفوظ پھلوں پر حملہ کرتی ہیں۔ اگر ان کے پاس کوئی متبادل نہ ہو تو، سنڈی تنے کی بنیاد پر رہتی ہے، جو پھولداری یا بڑے پھلوں پر حملہ کرتی ہے۔ اکثر جیلی نما مادہ، جو صرف بنانا سکیب ماتھ کے حملے سے منسلک ہوتا ہے ، ان جگہوں پر موجود ہوتا ہے۔ پھل پر غازہ خارش زدگی پھل کو مارکیٹ میں بیچنے کے لیے نامناسب بنا دیتا ہے۔
کیڑے کے خلاف کوئی اہم جراثیم یا شکار خور کیڑے حساس نہیں ہوتے۔ کچھ جراثیمی بھڑ، مکڑیاں اور دیگر شکار خور کیڑے بہت کم درجے کا قدرتی کنٹرول دیتے ہیں۔ ٹیٹراموریم بیکارنیناٹم جو عام طور پر پودوں اور گچھوں پر پائے جاتے ہیں، بنانا سکیب ماتھ پر قابو پا سکتا ہے۔ سپینوسیڈ، بیئواریا باسیانا یا میٹارھزیئم انیسہپالیا پھپھوندی یا بیسیلس تھرنگینسس بیکٹریا جیسے بایئوپسٹیسایئڈ بھی مؤثر ہیں۔
ہمیشہ حیاتیاتی علاج کے ساتھ مل کر حفاظتی اقدامات پر ایک مربوط نقطہ نظر پر غور کریں، اگر دستیاب ہو تو۔ فعال اصولوں پر مبنی فارمولیٹس کلورلوپیفس، بائیسوینرن، اور بینڈوکرب عام طور پر گروپ کے انجکشن کی تجویز کی جاتی ہے۔ اگر گچھا پودے کے درمیان میں ہو تو علاج ضروری ہوتا ہے۔ اوپر سے نیچے تک صحیح خوراک 20 سے 40 ملی میٹر کیڑے مار دوا کا مرکب پودے کو دیتے رہیں۔ اوپر یا نیچے انجیکشن پھل کو نقصان پہنچا سکتا ہے یا مؤثر نہیں ہوتا۔
نقصان بنانا سکیب ماتھ ، نیکولیا اکٹیسیما سے ہوتا ہے۔ بڑی سنڈی پنکھوں پر سیاہ دھبوں کے ساتھ ہلکے بھورے رنگ سے پیلے بھورے رنگ کے ہوتے ہیں۔ یہ کم زندہ رہنے والے کیڑوں میں ( چار سے پانچ دنوں تک) سفید حرکت کی عادات ہوتی ہیں اور شام میں اکٹھی ہو جاتی ہیں۔ دن کے دوران، یہ فضلے میں اور پرانے پتوں کے خولوں میں چھپ جاتے ہیں۔ مادہ نشونما پانے والے تنوں یا پتوں کے اردگرد انڈے دیتی ہیں۔ انڈوں سے نکلنے کے بعد، سنڈی تنوں پر حملہ کرنے کے لیے اپنا راستہ بناتی ہیں۔ سنڈی کا انڈے سے نکلنے اور انڈے دینے کا مراحل اٹھایئس دنوں تک مکمل کرتی ہے۔ بنانا سکیب ماتھ نم اور گرم درجہ حرارت میں فروغ پاتا ہے جو نم موسم میں زیادہ نقصان کرتے ہیں۔ ڈھنڈے اور خشک سرد موسم ان کیڑوں سے پاک ہوتے ہیں جب تک اس موسم میں کوئی بارش نا ہو جائے۔ ریسرچ نے بتایا ہے کہ بڑی سنڈی اکٹھا نہیں ہوتی اور کم نم اور خشک حالات میں انڈے دیتی ہیں۔ یہ کیلے میں زیادہ نقصان دینے والی کیڑا ہے اور اگر اس پر قابو نا پائے جائے تو سو فیصد تنوں کا نقصان ہو سکتا ہے۔