Toxotrypana curvicauda
کیڑا
مادائیں بیحد نو عمر یا نو عمر پھلوں پر متعدد انڈے دیتی ہیں۔ پنکچر شدہ جلد شیرے کے قطرے خارج کرتی ہے جو گہرے سبز پھل کے غلافوں سے واضح طور پر مختلف نظر آتے ہیں۔ سنڈیاں انڈوں سے نکل سے کر گودے میں سرنگیں کھودتے ہوئے بیج کے جوف تک جا پہنچتی ہیں اور نشوونما پاتے بیجوں کو غذا بناتی ہیں۔ اخراج کے سوراخ پھل کی سطح پر واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ وسیع پیمانے پر سرنگین کھودنا گودے کے سڑنے کا نتیجہ بنتا ہے جو بھورے اور کبھی کبھار سیاہ زخموں کے بطور نظر آتا ہے جیسے جیسے یہ سڑتا ہے۔ پھل آگے چل کر بدبو چھوڑنے لگتے ہیں اور جوس نما شے ان سے رسنے لگتی ہے۔ چھلکا پیلا پڑ جاتا ہے اور کھرنڈ زدہ یا دھبے دار ہو جاتا ہے۔ پھل قبل از وقت پک کر گر سکتے ہیں۔
طفیلی بھڑ ڈوریکٹوبرایکون ٹوکسوٹرائی پانے میں قابو کرنے کی قابلیت ہو سکتی ہے۔
اگر دستیاب ہو تو حیوی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ اس مکھی کے خلاف کوئی حشرات کش دوائی موثر معلوم نہیں ہوتی۔ حشرات کش دوائی پر مبنی پھندے (مثلاً میلاتھیون یا ڈیلٹامیتھرن) کو مخصوص چارے کے ساتھ ملا کر (نر اور ماداؤں کیلئے) جانچا جا رہا ہے۔ پھلوں کو ایتھائلین برومائیڈ کی گرم بھانپ سے ٹریٹ کر کہ پپیتے کی پھل مکھی کو مارا جا سکتا ہے۔
علامات مکھی ٹوکسوٹرائی پانا کرویکاؤڈا کی وجہ سے ہوتی ہیں جو اپنے انڈے چھوٹے سبز پپیتے کے پھلوں میں دیتی ہے۔ بالغان کو عموماً غلط فہمی میں بھڑ سمجھا جاتا ہے کیونکہ ان کا رنگ، حجم اور رویہ بھڑوں جیسا ہی ہوتا ہے۔ ان کا جسم زرد مائل ہوتا ہے اور جسم پر سیاہ نشانات ہوتے ہیں جو تناسب کے ساتھ سینے پر موجود ہوتے ہیں۔ ماداؤں کا شکم لمبا، پتلا ہوتا ہے جس کے ساتھ ایک دراز، مڑا ہوا بیض ریزی کا عضو ہوتا ہے جس کی لمبائی جسم سے زیادہ ہوتی ہے۔ سنڈیاں سفید اور دبلی ہوتی ہیں جبکہ ان کی لمبائی تقریباً 13 سے 15 ملی میٹر ہوتی ہے۔ ہر پھل کئی سنڈیوں سے ابتلا کا شکار ہو سکتا ہے اور کٹائی کے بعد علامات کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔ پھل کو ہونے والا نقصان بارش کا موسم ختم ہونے کے بعد سے زیادہ ہوتا ہے۔ پپیتے کے پھل مکھی امریکی بر اعظم کے مُنطقَہ حارہ اور نیم مُنطقَہ حارہ کے علاقوں میں ایک اہم کیڑا ہے۔