Parapoynx stagnalis
کیڑا
چھوٹا پی۔سٹاگنیلس سنڈی، پتے کو لمبا، سبزہ زار کرتا ہے۔ چاول کے کیس کیڑے، پتے کی پتیاں بنانے کے لیے چاول کے پتے کی نوک کو نووے کے زایۓ سے کاٹتے ہیں۔ کیس کیڑوں کا نقصان پتوں کو زاویہ قائمہ سے کاٹتا ہے جیسے قینچی کی سے کاٹا ہو اور کٹے ہوۓ پتے پانی پر تیرتے ہیں۔ سنڈی پتے کے ٹشو کے کھرچنے سے پلتی ہے، کاغذ جیسی پتے کی اوپری سطح چھوڑتی ہیں۔ پتے جن پر سنڈیاں پلتی ہیں ان پر بھی سیڑی جیسے سخت ریشے کے ڈھانچے چھوڑ دیتی ہیں۔ نقصان کی علامات کو دیگر معدنیات سے متعلق بے برگ کیڑوں کے ساتھ الجھایا جا سکتا ہے۔ کیس کیڑوں کی تصدیق کرنے کے لیے1- سیڑی جیسے پتے کی بافت، 2- پتوں کو کاٹنا اور 3- پتے خول پر پتیوں کی موجودگی اور پانی پر تیرنے کا بصری طور پر معائنہ کریں۔
حیاتی کنٹرول ایجنٹ جیسے گھونگا (انڈے پر پلتے ہیں)، ہائڈروفیل اور ڈائٹسکیڈ پانی کے بھونرے( سنڈی پر پلتے ہیں)، مکڑیاں، بھنبھری اور پرندوں( بڑے کیڑوں پر پلتے ہیں) کی حمایت کریں۔ جس جگہ کیڑے پاۓ جائیں وہاں راکھ کا استعمال کریں یا نیم کے پتوں کا رس اسپرے کریں۔
اگر دستیاب ہو تو ہمیشہ حیاتیاتی علاج کے ساتھ حفاظتی اقدامات پر ایک مربوط نقطہ نظر پر غور کریں۔ کاربامیٹ اور فپرونیل حشرات کش دوا کے برگی علاج کا استعمال کریں اور پائریتھرایڈس سے گریز کریں جس سے کیڑے متحمل ہوتے ہیں۔
دلدلی اور آبپاشی ماحول دونوں میں کھڑے پانی کے ساتھ چاول کی فصلوں میں کیڑے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔ چھوٹے بیجوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا بھی کیڑے کی نشونما کی حمایت کرتا ہے۔ عام طور پر کیڑا کم آبادی میں چاول کے کھیتوں میں پایا جاتا ہے۔