Orseolia oryzae
کیڑا
رائس گال مج پودے کی جڑ کے قریب شاخوں پر نالی نما ابھار پیدا کرتا ہے جس سے بہت بڑے نقرئی رنگ کے غلاف والے پتے پیدا ہوتے ہیں جن کو پیاز پتے یا نقرئی جڑ (تقریبا 1 سینٹی میٹر چوڑائی اور 10-30 سینٹی میٹر لمبی) کہا جاتا ہے۔ متاثرہ شاخوں پر پتوں کی نشوونما رک جاتی ہےاور چاول کے خوشے بننے میں ناکام ہو جاتے ہیں۔ پودے کی نشوونما رک جانااور پتوں کی خرابی، افسردگی اور مڑ جانا بھی خشک، پوٹاشیم کی کمی، کھاری پن، اور چاول کے نبات چوس کیڑوں کی وجہ سے علامات ہیں.مسئلہ کی وجہ کی تصدیق کے لیے، کیڑوں کی موجودگی کی جانچ پڑتال کریں. خاص طور پر، بڑھتے ہوئے نئے شگوفوں پر گول لمبوترے انڈے اور سنڈی نما لاروا کی خوراک کی جانچ پڑتال کریں۔
پلیٹیگیسٹرڈ ، یوپلمڈ اور پٹیرومالڈ واسپز کے ساتھ پیراسایٹیزیشن (لاروے پرحملہ)، فیوٹیزیڈ مائٹ (انڈے پر فیڈ)، مکڑی (بالغوں پر فیڈ) کامیابی سے استعمال کیا جا چکا ہے. چاول کے کھیتوں کے ارد گرد کیڑے کو اپنی طرف متوجہ کرنے کیے لیےپھولوں کے مزید پودے لگانے سےبھی مدد ملتی ہے.
اگر دستیاب ہو تو ہمیشہ حیاتیاتی علاج کے ساتھ حفاظتی اقدامات کے ایک مربوط نقطہ نظر پر غور کریں.رائس گال کے پھیلاؤ کو چھڑکاؤ کے ذریعہ کنٹرول کرنے کے لئے وقت پر حشرات کش دوا کو درست طریقے سے استعمال کریں. فاسالون، کاربوسلفن، کلوروپریفوس، فپرونل اور تھاماتھوکسم ایشیائی رائس گال مج کے خلاف استعمال کیے گئے ہیں.
ایشین گال مج چاول کی فصل بونے کے دوران چاول کی فصل کے لیے نہری پانی سے کی گئی آبپاشی یا بارانی پانی میں پوئے جاتے ہیں۔ یہ گہرے پانے میں لگائی گئی چاول کی فصل میں بھی عام ہوتے ہیں۔ یہ کیڑا پیوپا مرحلے کے دوران بے حس و حرکت رہتا ہے لیکن جیسے ہی بارش کے بعد شگوفے پھوٹتے ہیں تو یہ چاک و چوبند ہو جاتا ہے۔آبادی کی کثرت کو بادل یا بارش کےموسم، پودوں کی بہت زیادہ کاشت، انتہائی انتظامی طریقوں کی حمایت حاصل ہے۔