دیگر

بلیک کٹ وارم

Agrotis ipsilon

کیڑا

لب لباب

  • پتوں پر چھوٹے بے ترتیب سوراخ ہوتے ہیں۔
  • زمینی سطح پر شاخوں کو کاٹیں۔
  • بے ترتیب نشوونما اور مر جھانا۔
  • اگر پودے ، مرجھا اور پانی زیادہ ہو جاتا ہے۔

اس میں بھی پایا جا سکتا ہے

35 فصلیں

دیگر

علامات

کٹ وارم نشوونما کے تمام مراحل میں فصلوں کی مختلف اقسام میں حملہ کرتے ہیں لیکن چھوٹے پودے زایدہ حساس ہوتے ہیں۔ زیادہ ارد گرد گھاس اور چھوٹے پودوں کے ساتھ اگر زیاہد کیڑے ہو تو تب نقصان زیادہ ہو سکتا ہے۔ چھوٹے کیڑے اگر گھاس یا مکئی زمین پر موجود ہو تو ان پر پلتے ہیں جو پتوں پر چھوٹے سوراخ بناتے ہیں۔ ان کے بڑے حصے دن کی روشنی سے بچنے کے لیے زمین میں دھنسے ہوتے ہیں اور رات کو پودوں کی بنیاد کو کھانے کے لیے نکلتے ہیں۔ چھوٹے پودے گر بھی سکتے ہیں۔ جڑیں زمینی سطح سے کٹ سکتی ہیں جو ٹشوز، بےترتیب نشوونما اور پودے کے مرجھانے کا سبب بنتا ہے۔ کٹ وارم جڑوں میں سوراخ کرتے ہین جو بڑے پودوں کے مرجھانے کا سبب بنتا ہے۔

سفارشات

نامیاتی کنٹرول

کٹ وارم کے کئی دشمن ہیں جن میں طفیلی بھڑ، مکھیاں اور شکار خور جیسا کہ ٹڈا شامل ہیں۔ بیسلیس تھیورنجیئنسز، نیوکلیوپولی ہیڈروسز وائرس اور بیوویریا باسانیا پر مبنی حیوی حشرات کش ادویات آبادی پر مؤثر کنٹرول فراہم کرتی ہیں۔ غیر ضروری علاج سےگریز کر کے قدرتی شکارخوروں کو بڑھاوا دینا چاہئے۔

کیمیائی کنٹرول

اگر دستیاب ہو تو حیاتیاتی متبادل کے ساتھ مل کر حفاظتی اقدامات کے ساتھ ایک مربوط نقطہ نظر پر غور کریں۔ کٹ وارم کی آبادی کو کم کرنے کے لیے کلوروپیریفوس، بیٹا سیپرمیتھرن، ڈیلٹامیتھرن، لیمبڈا- سیھلوتھرن کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پودے لگانے سے پہلے کیڑے مار دوا کا استعمال موثر ہو سکتا ہے لیکن اگر زیادہ کیروں کی آبادی ہو تو پھر ان کو استعمال کرنے کی تجوریز دی گئی ہے۔

یہ کس وجہ سے ہوا

بلیک کٹ وارم سرمئی بھوری جسامت کے ساتھ مضبوط کیڑے ہیں۔ ان کی پنکھ سایہ لکیروں کے ساتھ ہلکے بھورے اور تیز بھورے ہوتے ہیں اور ان کے آگے کے پنکھ سفید ہوتے ہیں۔ یہ رات کو فعال اور دن کو چھپے ہوتے ہیں۔ مادہ نہر سے مشابہت رکھتی ہے لیکن یہ زیادہ سیاہ ہوتی ہے۔ یہ مٹی کی دراڑوں، نمی زمین اور پودوں پر ایک یا گچھوں کی صورت میں انڈے دیتی ہیں۔ انڈوں سے بچے نکلنا درجہ حرورت پت منحصر ہوتا ہے اور یہ 3 سے 24 دن ( 30 اور 12 ڈگری سینٹی گرییڈ) تک ہو سکتا ہے۔ چھوٹی سنڈی ہلکی سرمئی، ہموار نظر آتی ہے اور پانچ سے دس ملی میٹر لمبی ہتی ہے۔ بڑی سنڈی کمر پر دو پیلی لکیروں کے ساتھ تیز بھوری اور چالیس ملی میٹر لمبی ہوتی ہے۔ یہ رات اور دن کو کھاتی اور یہ مٹی کی سطح کے نیچے C کی شکل میں مڑی ہوئے پائے جاتے ہیں۔


احتیاطی تدابیر

  • کیڑوں کی زیادہ آبادی ہونے سے بچنے کے لیے پودوں کو جلدی لگایئں۔
  • لوبیا کے ساتھ مکئی کی فصلوں کو لگانے سے گریز کریں۔
  • پودے لگانے سے پہلے سنڈٰی کو مارنے یا ان کو شکارخوروں کے سامنے لانے کے لیے تین سے چھ ہفتوں تک ہل چلایئں۔
  • بلیک کٹ وارم کو راغب کرنے کے لیے فصل کے گرد سورج مکھی کے پھولوں کو لگایئں۔
  • پھول لگنے او ر پودے لگانے سے پہلے فصل کے اندر اور اردگرد سے گھاس کو صاف کر دیں۔
  • کیڑوں کو پکڑنے یا ان کو دیکھنے کے لیے ہلکے فیرومون جالوں کا استعمال کریں۔
  • کٹورم کو شکارخوروں کے سامنے لانےا ور ان کو زخمی کرنے کے لیے فصؒ کی نکاسی کریں۔
  • کاشت کے بعد پودوں کے فضلے کو مٹی میں دبا دیں پودے لگانے سے پہلے فصل کو کچھ ہفتوں کے لیے چھوڑ دیں۔

پلانٹکس ڈاؤن لوڈ کریں