Pseudomonas syringae pv. tabaci
بیکٹیریا
دھبے بنیادی طور پر پتوں پر ظاہر ہوتے ہیں لیکن یہ تنوں، پھولوں اور تمباکو کے پھلوں کے کیپسول پر بھی ہو سکتے ہیں۔ کھیت میں اس بیماری کی علامات تیزی سے پھیل سکتیں ہیں۔ ان دھبوں کے ارد گرد پیلاہٹ ہوتی ہے۔ دھبے چھوٹے، ہلکے سبز گول گول دائروں کی صورت میں شروع ہوتے ہیں، جو پتے کےٹشوز کی موت کی وجہ سے مرکز میں بھورے ہو جاتے ہیں۔اور آپس میں مل جاتے ہیں۔ زیادہ حملہ کی صورت میں، پتوں کے خراب حصے گر جاتے ہیں، اور صرف پتوں کی رگیں باقی رہ جاتی ہیں۔ یہ بیماری بڑھوتری کے کسی بھی مرحلے پر فصل کو متاثر کر سکتی ہے،نرسری میں خریدے گئے پودؤں سے بھی یہ بیماری پھیل سکتی ہے
اس بیماری پر قابو پانے کے متبادل اختیارات احتیاطی تدابیر اور فیلڈ کے اچھے طریقوں کے استعمال تک محدود ہیں۔
بیماری پھیلانے والے جراثیم کو کنٹرول کرنے میں پودوں کی نشوونما کے ابتدائی مراحل کے دوران بورڈو مکسچر جیسے کاپر پر مبنی کیمیکلز کا استعمال شامل ہو سکتا ہے۔ ان علاقوں میں جہاں زرعی استعمال کی منظوری دی گئی ہے، اینٹی بائیوٹک سٹریپٹومائسن کو متبادل کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔ تاہم، سٹریپٹومائسن کی تاثیر سے سمجھوتہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ بیکٹیریا اس کے خلاف تیزی سے مزاحمت پیدا کر سکتے ہیں۔
کیڑے مار ادویات یا کسی بھی کیمیائی مصنوعات کا استعمال کرتے وقت، حفاظتی لباس پہننا اور لیبل کی ہدایات کو احتیاط سے پڑھنا ضروری ہے۔ ملک کے لحاظ سے ضوابط مختلف ہوتے ہیں، اس لیے یقینی بنائیں کہ آپ اپنے علاقے کے لیے مخصوص ہدایات پر عمل کرتے ہیں۔ یہ حفاظت کی ضمانت دیتا ہے اور کامیاب درخواست کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔
اس بیماری کو پھیلانے والا بیکڑیابارشوں کے بعد ہلکی نمی اور گرم موسم میں بہت زیادہ پھیلتا پے۔ اس بیماری کے پھیلاو میں ہوا کا اہم کردار ہوتا ہے۔ پودوں کو فووارے کی وجہ سے پانی لگانے سے بھی یہ بیماری پھیل سکتی ہے۔ یہ جراثیم یا بیکڑیا پودوں میں قدرتی کھلے ہوئے راستوں یا کیڑے کے حملے سے بنائے ہو کٹ یا نقصان سے تمباکو کے پودے میں داخل ہوتا ہے۔ ایک جب ایک دفعہ پودے میں داخل ہوتا ہے آہستہ آہستہ پورے پودے میں پھیل جاتا ہے۔ جیسے ہی پودہ گل سڑ کر مارنا شروع ہوتا ہے تو یہ جراثیم دوبارہ باہر ماحول میں آجاتے ہیں اور دوسرے پودوں کو متاثر کرتے ہیں یہ جراثیم زمین میں دوسال تک موجود رہ سکتے ہیں۔ یہ جراثیم کھیت میں استعمال ہونیوالے آلات مٹی اور پودوں کی باقیات سے پھیلتے ہیں۔