Myrothecium roridum
فطر
علامات تنے اور کراؤن کی سڑاند اور پتوں پر بھورے، ہم مرکز دھبوں سے پہچانی جاتی ہیں۔ زیادہ نمی میں، زخموں پر ابھرے ہوئے، سیاہ اجسام اور سفید بالوں کے گچھے پیدا ہو سکتے ہیں جس سے انہیں ایک مخصوص حلیہ ملتا ہے۔ باغبانی سے متعلق فصلوں میں، علامات عموماً کراؤن اور متصل پتیوں میں بھوری ہلکی سڑاند کے بطور نمودار ہوتی ہیں۔ دھبے ایک مزید دائرے نما شکل اختیار کر لیتے ہیں جن کے درمیان میں ایک ہم مرکز چھلا واضح ہوتا ہے۔ بعد میں، پرانے پتے ضم ہو سکتے ہیں اور چھوٹے سفید دھبوں سے چھپ سکتے ہیں۔ جب یہ خشک ہوتا ہے تو زخم کاغذی اور سفید ہو جاتے ہیں اور بالآخر گر جاتے ہیں جس سے پتوں میں بے قاعدہ گولی کے سوراخ بن جاتے ہیں۔ مرض کے آخری مراحل میں پورا پودا ڈھے سکتا ہے مگر پھل عموماً متاثر نہیں ہوتے۔
تاحال مائروتھیشیئم پتے کے دھبے کے خلاف کوئی معلوم حیاتیاتی کنٹرول کا طریقہ کار نہیں ہے۔ اگر آپ اس فطر کا علاج کرنے کے کسی طریقے کے بارے میں جانتے ہوں تو براہ کرم ہم سے رابطہ کریں۔
اگر دستیاب ہو تو ہمیشہ حیوی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر اور زرعی طریقہ کار والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ پہلی بار علامات ظاہر ہونے پر مینکوزیب یا کاپر آکسی کلورائیڈ 2 کلوگرام فی ہیکٹر کے حساب سے اسپرے کریں اور علاج کو 15 دن کے وقفے میں دو سے تین بار دہرائیں۔ اگر انفیکشن موسم کے آخر میں ہو تو کٹائی سے پہلے کے وقفے کو ملحوظ خاطر رکھنا یاد رکھیں۔
علامات مائروتھیسیئم روریڈم کے فطر کی وجہ سے ہوتی ہیں جو ایک ایسا مرض زا ہے جو میعادی طور پر معاشی لحاظ سے اہم فصلوں اور آرائشی پودوں کے سلسلے کے کراؤن اور تنے میں سڑاند پیدا کرتا ہے۔ یہ مرض متعدد طریقوں سے پھیلتا ہے مثلاً ٹرانسپلانٹنگ کے دوران غلط طریقہ کار اختیار کرنے، اونچائی سے آبیاری کرنے، میکانکی یا حشرات کے ذریعے زخم لگنے سے۔ زخمی بافتیں داخلے کی جگہیں بن سکتی ہیں جن کے ذریعے فطر پودے میں انفیکشن کر سکتا ہے۔ مرض کا وقوع اور علامات کی سنگینی دونوں گرم، نم موسم اور زیادہ نمی میں بڑھتے ہیں۔ ضرورت سے زیادہ زرخیزکاری شاداب شاخ ہو برگ کا باعث بن سکتی ہے جو مرض کے وسیع پیمانے پر پھیلنے کا باعث بن سکتی ہے۔