Tolyposporium ehrenbergii
فطر
یہ مرض عموماً پھولکوں کی ایک نسبتاً چھوٹی مقدار تک محدود ہوتا ہے جو "کلونس سوری" میں تبدیل ہو جاتے ہیں جو کہ سر پر بکھرا ہوتا ہے۔ یہ سوری لمبوترے، کم و بیش استوانہ نما، ہلکے سے مڑے ہوئے فطری اجسام ہوتے ہیں۔ ان کو ڈھکنے والی جھلی نسبتاً موٹی اور کریمی بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔ ہر سورس اپنے نقطہ عروج سے تقسیم ہو کر تخمکوں ایک سیاہ جسم خارج کرتا ہے جو مرض کو مزید بڑھاتے ہیں۔ اس جسم میں تقریباً 8 سے 10 گہرے بھورے فلامنٹس پائے جاتے ہیں جو پودے کی پھولوں کی بافتوں کی باقیات کی نمائندگی کرتے ہیں۔
مرض کے پھیلنے سے بچنے کیلئے بیجوں کا نامیاتی سیمابی مرکبات کے ساتھ ٹریٹمنٹ کرنا تجویز کیا جاتا ہے۔
اس مرض کے علاج کیلئے تاحال کوئی کیمیائی علاج دستیاب معلوم نہیں ہوتے۔ اگر آپ کسی علاج کے بارے میں جانتے ہیں تو ہم سے رابطہ کریں۔
علامات فطر ٹولیپوسپوریم اہرنبرجی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ اس کے تخمک عموماً چمک کر گیند کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جو اسے کئی سال تک مٹی میں زندہ رہنے کے قابل بناتا ہے۔ تخمک کی یہ گیندیں سرغو کے بیجوں سے بھی چپک جاتی ہیں اور انفیکشن کا بنیادی ذریعہ بنتی ہیں۔ علامات سرغو کے باز تخلیقی مرحلے دوران نمودار ہوتے ہیں جب آرام کرتے تخمک پھول کی بافتوں کے اندر افزائش پا کر مزید تخمک پیدا کرتے ہیں۔ یہ ہوا کے ذریعے دیگر پودوں کے کٹار برگوں پر پہنچ جاتے ہیں اور زمین کے قریبی حصے میں جا کر یہ انفرادی سنبلکوں میں انفیکشن شروع کر دیتے ہیں۔ ہوا سے پھیلنے والے تخمک کٹار برگوں کے غلاف میں جمع ہونے والے پانی کے قطروں میں بھی سکونت اختیار کر کہ افزائش پا سکتے ہیں اور موسم کے اخیر میں پھاڑی کے اندر کھلتے ہوئے پھولکوں میں انفیکشن پیدا کر سکتا ہے۔