Pezizomycotina
فطر
سیاہ پھپھوندی آم کے درختوں پر یا دیگر ایسے پودوں پر پائی جا سکتی ہے جن پرماضی میں کیڑؤں نےحملہ کیا ہو۔ پھپھوندی بذات خود پت رس پر نشوونما پاتی ہے جو کہ ایک چپچپی، شکریں رطوبت ہے جو کیڑے ساتھی کیڑوں کو اپنی طرف مائل کرنے کیلئے پیدا کرتے ہیں۔ پت رس کو غذا کے بطور استعمال کرتے ہوئے، یہ پھپھوندی آہستہ آہستہ پودے کے متاثرہ حصے کی سطح کو ڈھانب لیتی ہے، نیز اسے سیاہ کے مختلف شیڈز میں رنگ دیتا ہے۔ سیاہ پھپھوندی غیر طفیلی اور غیر مرض زا پھپند ہے لہذا یہ پودے کی بافتوں پر آبادکاری نہیں کرتا نہ ہی کسی قسم کی علامات پیدا کرتا ہے۔ البتہ، یہ پودے کی ضیائی تالیف اور فضاء سے گیسوں کا تبادہ کرنے کی قابلیت کو تبدیل کر دیتا ہے۔ شدید انفیکشن کا شکار پتے مر کر گر بھی سکتے ہیں جس سے پودوں کی نشوونما اور ان کے زندہ رہنے کی قابلیت متاثر ہوتی ہے۔
نیم کے تیل کی فارمولیشنز کو سفید پر مکھیوں، رکھ جوں، کھپرے دار کیڑوں، چیونٹیوں اور آٹے کے کیڑوں کو بھگانے کیلئے استعمال کریں جو کہ ایک نامیاتی، وسیع طیف کا مرکب ہے۔ نیم کا تیل فطر کی نشوونما کو بھی کم کر دیتا ہے۔ حشرات کش صابن یا ڈش صابن (مثلاً 5 لیٹر پانی میں ایک کھانے کا چمچ) کو متاثرہ پودوں پر اسپرے کیا جا سکتا ہے۔ صابن کے محلول کو پودوں پر ٹھہرنے دینے کے بعد، اسے دھویا جا سکتا ہے چنانچہ پھپھوندی بھی صاف ہو جائے گی۔
اگر دستیاب ہو تو ہمیشہ حیاتیاتی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ آرگنوفاسفیٹ فیملی کی ترکیبی حشرات کش ادویات جیسے کہ ایسی فیٹ، مالاتھیون یا ڈائیزینون کو حشرات کو آم کے درختوں کو غذا بنانے سے باز رکھنے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پودوں کا رس چوسنے والے کیرے جیسے کہ آم کے پتوں کا ٹڈا (امریٹوڈس ایٹکنسونی)، سفید پر مکّھی, رکھ جوں اور بہت سے دیگر اس مرض سے منسلک ہیں کیونکہ وہ پودے کے رس کو غذا بناتے ہیں۔ اس کھانے کے عمل میں، پودے کی سطح پر پت رس پیدا کیا جاتا ہے جو سیاہ ہھپھوندی کی افزائش کیلئے بہترین زمین تیار کرتا ہے۔ پت رس آس پڑوس کے پتوں یا پودوں پر بھی ٹپک سکتا ہے جس سے پھپھوندی مزید پھیلتی ہے۔ یہ پھپھوندی یا تخمکوں کے بطور پودے کے حصوں، سامان یا نقل و حمل کی گاڑیوں میں زندہ رہتا ہے۔ کیڑے بھی پھپھوندی کو ایک پودے سے دوسرے پودے تک پھیلاتے ہیں۔ چیونٹیاں، مثال کے طور پر، سیاہ پھپھوندی کی آبادیوں کو اپنے فائدے کی خاطر تحفظ فراہم کرتی ہیں۔