مکئی

فیوسیریم بالی کی سڑاند - فیوسیریئم ایئر راٹ

Fusarium verticillioides

فطر

لب لباب

  • یہ مرض عموماً موسم کے آخر میں اور ذخیرہ کرنے کے دوران بنتا ہے۔
  • کچھ اناج کے دانوں پر سفید گلابی سا رنگین فطر ہوتا ہے۔
  • سانولی یا بھوری دھاریاں جو اناج کے دانے کے سرے سے کرئی پیٹرن یں نظر آتی ہیں۔
  • پوری بالی مرجھائی ہوئی معلوم ہوتی ہے اور اناج کا دانہ مکمل طور پر سڑاند کا شکار ہو جاتا ہے۔
  • فطر زہریلے مادے پیدا کرتا ہے جس سے بالی کھانے کے قابل نہیں رہتی۔

اس میں بھی پایا جا سکتا ہے

1 فصلیں

مکئی

علامات

علامات مکئی کی نوع، ماحول اور مرض کی سنگینی کے اعتبار سے مختلف ہو سکتی ہیں۔ مرض عموماً موسم کے آخر میں اور ذخیرے کے دوران بنتا ہے۔ مرض یافہ اناج کے دانوں پر سفید اور گلابی نما رنگ کے فطر ہوتے ہیں اور یہ صحت مند نظر آنے والے پودوں کے درمیان پھیلے ہوئے ہوتے ہیں۔ اناج کے دانے بدرنگی کا مظاہرہ بھی کر سکتے ہیں۔ یہ سانولے یا بھورے بھی ہو سکتے ہیں۔ بدرنگی اناج کے دانے کے سرے سے کرئی پیٹرن بناتی ہوئی آتی ہے۔ اگر حالات مرض کے بننے کیلئے سازگار ہوں (گرم اور خشک موسم، کیڑوں کی موجودگی) تو بالیاں مکمل طور پر فطر کی آباد کاریوں کا شکار ہو سکتی ہیں اور بہت زیادہ فطر کی پیدائش کا مظاہرہ کر سکتی ہیں۔ پوری بالی جھڑ سکتی ہے اور اناج کا دانہ مکمل طور پر کھایا جا سکتا ہے۔ دانے کی پیداوار کم ہو سکتی ہے۔ فطر زہریلے مادے پیدا کرتا ہے جس سے بالی کھانے کے قابل نہیں رہتی۔

سفارشات

نامیاتی کنٹرول

بیکٹیریا سوڈوموناس فلورایسنس پر مبنی محلول بیج کے علاج کیلئے اور اسپرے کے بطور مرض کے وقوع اور زہریلے مادوں کے بننے کو کم کرنے کیلئے استعمال ہو سکتا ہے۔

کیمیائی کنٹرول

اگر دستیاب ہو تو حیوی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ موسم کے آغاز میں لگائی جانے والی فطر کش ادویات بالی کے انفیکشن کو محدود کر سکتی ہیں۔ چونکہ ضرر بالیوں میں ہوتا ہے لہذا فطر کش ادویات اس مرض کے خلاف لڑنے کا مؤثر ترین طریقہ نہیں ہیں۔ بالیوں کو نقصان پہنچنے والے اور فطر کی افزائش کی حوصلہ افزائی کرنے والے حشرات و کیڑوں کو قابو کرنے پر غور کریں۔ پھپھوندی کو کنٹرول کرنے کے لئے اناج کے سخت ہونے کے مرحلہ پر پروپیکونازول رکھنے والی مصنوعات 1 ملی لیٹر/لیٹر استعمال کی جا سکتی ہیں۔

یہ کس وجہ سے ہوا

مرض بنیادی طور پر فطر فیوسیریم ورٹی سیلائیڈز کی وجہ سے ہوتا ہے مگر فیوسیریم کی دیگر انواع بھی علامات کو متحرک بنا سکتی ہیں۔ یہ بیجوں، فصل کی باقیات یا متبادل میزبانوں جیسے کہ گھاس پر زندہ رہتا ہے۔ تخمک بنیادی طور پر ہوا کے ذریعے منتقل ہوتے ہیں۔ یہ مکئی کی بالیوں میں بنیادی طور پر ژالہ باری سے ہونے والے زخموں یا حشرات اور پرندوں کے غذا حاصل کرنے سے ہونے والی چوٹوں یا پھر کھیت میں کام کے دوران لگنے والی چوٹوں کے ذریعے داخل ہوتا ہے۔ یہ نمو پاتا ہے اور آہستہ آہستہ اناج کے دانوں میں داخلے کے مقامات سے کالونی بنا لیتا ہے۔ متبادل صورت میں، یہ پودے میں جڑوں سے کالونی بنانا شروع کر سکتا ہے اور نظامی افزائش کے ذریعے پودے پر اوپر بڑھ سکتا ہے۔ پودے ماحولیاتی حالات کی ایک وسیع رینج میں انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں مگر علامات خصوصاً گرم اور خشک موسم میں سنگین ہوتی ہیں اور جب پودے پھول کھلنے کے مرحلے تک پہنچ جائیں تب سنگین ہوتی ہیں۔ یہ مکئی کا سب سے عام پایا جانے والا فطر ہے۔


احتیاطی تدابیر

  • اپنی مارکیٹ میں موجود متحمل یا مزاحم انواع استعمال کریں۔
  • مقامی موسمی حالات کے موافق ڈھلنے والے پودے اگائیں۔
  • کھیتوں میں پودوں کی آبادی کو بہت زیادہ گنجان نہ ہونے دیں۔
  • پودے کی نشوونما کے آخری مراحل کے دوران اچھی زرخیزکاری کو یقینی بنائیں۔
  • انفیکشن زدہ دانوں کو صاف کریں یا زہریلے مادوں کے بننے سے پرہیز کیلئے انہیں الگ جگہ ذخیرہ کریں۔
  • اپنی ذخیرے کی سہولیات کو اچھی طرح صاف کریں۔
  • گہائی کے دوران مصنوعات کو گیلا ہونے سے بچانے کے لئے کٹائی سے پہلے موسمیاتی پیش گوئی کی معلومات کی پیروی کریں۔
  • کٹائی کے دوران ریٹھوں کو زخمی نہ کرنا یقینی بنائیں۔
  • دانوں کو کم نمی اور کم درجہ حرارت پر ذخیرہ کریں۔
  • کٹائی کے بعد فصل کی باقیات کو ہل چلا کر دفن کر دیں۔کم از کم ایک سال تک غیر میزبان پودوں سے فصل بدل کر لگائیں۔

پلانٹکس ڈاؤن لوڈ کریں