Mycosphaerella citri
فطر
علامات درخت کے تنوع کے حساب سے قوت اور کیفیت میں مختلف ہوتی ہیں مگر تمام تجارتی جھنڈ کسی حد تک متاثر ہوتے ہیں۔ یہ پہلے بڑے پتوں کے اوپری طرف پیلے سے گہرے کتھئی دھبوں کی صورت میں مرئی ہو سکتے ہیں جن کے گرد کلوروٹک زون ہوتا ہے۔ ذرا ابھرے ہوئے، زردی مائل نارنجی سے پہلے مائل کتھئی آبلے ان دھبوں کے نیچے پتوں کی نچلی سطح پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ بعد ازاں دونوں طرف کی علامات گہری کتھئی یا کالی ہو جاتی ہین اور زیادہ 'چکنا' نمو دکھاتی ہیں۔ متاثرہ درخت وقت کے ساتھ ساتھ اپنے پتے کھوتے ہین، جس سے درخت کی طاقت اور پھلوں کی پیداوار کم ہو جاتی ہے۔ پھلوں پر چکنے دھبے کی شناخت سبز جگہ میں گھرے چھوٹے، انحطاطی کالے دھبوں سے ہوتے ہین، ایک علامت جسے چکنے دھبہ خول کا داغ کہا جاتا ہے۔ یہ پھل کے سطح کے بڑے حصے کا احاطہ کرتے ہیں۔ شدید درجہ حرارت اور گھنی بارش والے علاقوں میں یہ انفیکشن کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔
معذرت، ہمیں مائیکوسفیریلا سٹری کا کوئی متبادل علاج نہیں معلوم۔ اگر آپ کو اس مرض سے لڑنے کے قابل کسی چیز کا علم ہو تو براہ کرم ہم سے رابطہ کریں۔ آپ کے رابطہ کے منتظر ہیں۔
اگر دستیاب ہو تو ہمیشہ حیوی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ چکنا دھبہ عموماً گرمی کے مہینوں مین ایک سے دو بار صحیح وقت پر پیٹرولیم آئل کے استعمال سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ اس سے تخمک کا پتوں اور پھلوں میں داخلہ کم ہو جاتا ہے اور اس سے علامات دیر سے ظاہر ہوتی ہیں، اگرچہ پیتھوجن پتے میں پہلے ہی بس چکا ہو۔ پتوں اور پھلوں کی علامات کو کنٹرول کرنے میں کامیابی کیلئے عموماً کاپر یا کاپر سلفیٹ پر مشتمل مصنوعات کو تیل میں شامل کیا جاتا ہے۔ ماضی میں دیگر فطر کش بھی استعمال کیے گئے ہیں (مثال کے طور پر بینومائل، اسٹروبیلورنز) مگر کچھ صورتوں مین ان کی وجہ سے مزاحمت پیدا ہوئی ہے۔
یہ علامات مائیکوسفیریلا سٹری کی وجہ سے ہوتی ہیں جو مٹی کی سظح پر کوئی موزوں فصل نہ ہونے کی وجہ سے فصل کے کباڑ پر زندہ رہتا ہے۔ بہار میں جب حالات موزوں ہو تو پھپھوندی تخمک پیدا کرتی ہے جو بارش کے چھینٹوں، بالائی آبیاری یا زیادہ شبنم سے جاری ہوتے ہیں۔ ہوا انہیں دوسرے سٹرس کے جھنڈوں تک بھی لے جا سکتی ہے۔ ایک بار جب یہ پتوں کے نچلی طرف جمع ہو جائیں تو ان کی افزائش ہوتی ہے اور پھپھوندی پتے کے قدرتی مساموں سے بافتوں کے ذریعے آہستہ آہستہ داخل ہو جاتی ہے۔ یہ پراسیس شدید درجہ حرارت، زیادہ نمی اور زیادہ تر پتوں کے تر رہنے سے تیز ہوتا ہے۔ گرمی میں ابتدائی انفیکشن اور سردی میں پہلی علامات ظاہر ہونے کے بیچ کافی مہینے گزر سکتے ہیں۔ اس کے برعکس، سرد درجہ حرارت اور خشک موسم تخمک کی کم تعداد اور کم انفیشکن کا سبب بنتا ہے۔ اگر ماحولیاتی حالات موزوں ہوں تو پتے درخت کی افزائش کے پورے مرحلے میں انفیکشن تئیں حساس رہتے ہیں۔ درختوں پر چچڑیوں کی موجودگی کی وابستگی بھی اس مرض کی ساتھ کی گئی ہے۔