Elsinoe fawcettii
فطر
علامات درختوں کی انواع اور ماحولیاتی حالات کے مطابق معمولی سے مختلف ہوتے ہیں۔ عموماً پہلے چھوٹے، پانی میں بھیگے ہوئے دھبے نوعمر پتوں پر نمودار ہوتے ہیں۔ بعد میں یہ ان پتوں کے دونوں طرف بالائی نما پیلے مائل یا بھڑکیلے رنگ کے آبلوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ جیسے جیسے مرض بڑھتا ہے، یہ آبلے بے قاعدہ، کون نما بدہیئت اجسام میں تبدیل ہو جاتے ہیں جو بھورے مائل اور ململی غلاف والے ہوتے ہیں اور جو کہ کف برگ کے ایک بڑے حصے کو کور کر لیتے ہیں۔ پرانے زخموں پر کھرنڈی غلاف ہوتا ہے اور اس کی حالت دراڑوں اور شگافوں کی وجہ سے کھردری ہوتی ہے۔ متاثرہ پتے کھردرے حاشیوں کے ساتھ بدہیئت، جھریوں زدہ یا سکڑے ہوئے ہو جاتے ہیں۔ نوعمر ٹہنیاں، نازک شاخیں اور تنے بھی ایسی ہی علامات کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ رکی ہوئی اور جھاڑیوں والی نشوونما دو عام خصوصیات ہیں۔ شدید انفیکشنز کے دوران عموماً پت جھڑ ہونے لگتا ہے۔ پھلوں پر یہ آبلے تھوڑے سے ابھرے ہوئے اور گلابی سے ہلکے بھورے رنگ کے ہوتے ہیں۔ جیسے یہ پختہ عمر تک پہنچتے ہیں، یہ گنجان مسے نما کھرنڈوں سے بھری جگہوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں جو رنگ میں پیلے مائل بھورے یا خاکستری ہو جاتے ہیں۔
ان فطروں کے خلاف کوئی حیوای علاج دستیاب نہیں ہے۔ تانبے پر مبنی سندیافتہ حیاتیاتی فطر کش ادویات نئے انفیکشنز اور فطر کے پھیلنے سے بچانے کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں۔ اس میں خیال رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر درست طریقے سے استعمال نہ کیا جائے تو تانبا زہریلا ثابت ہو سکتا ہے۔
اگر دستیاب ہو تو ہمیشہ حیوی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ فربام، تھیرام، ڈائی فینوکونازول اور کلوروتھالونل پر مشتمل حفاظتی فطر کش ادویات کو زیادہ پھیلنے والے انفیکشن سے بچانے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بینومائل یا کاربینڈازم پر مبنی سسٹیمک فطر کش ادویات ایک اور آپشن ہیں۔ مرض زا کے بینومائل متحمل اسٹرینز بھی پائے گئے ہیں۔
علامات فطر السینو فوسیٹی اور ای-آسٹرالس کی وجہ سے ہوتی ہیں جو سٹرس درخت کی مختلف انواع میں ایک جیسی علامات پیدا کرتے ہیں۔ لیموں، گریپ فروٹس، مینڈارنز دونوں کیلئے زدپذیر ہیں۔ ایلسینو فاؤسیٹی زیادہ تر ترش نارنجیوں کو انفیکٹ کرتا ہے اور میٹھی نارنجی کی محض کچھ اقسام کو۔ اس کے برعکس، ای آسٹرالس میٹھی نارنجی اور لیموں کا کھرنڈ پیدا کرتا ہے مگر کھٹی نارنجیوں کو میزبان نہیں بناتا۔ پتوں اور پھلوں کے اوپر کونیکل فارمیشنز پر مسے نما اجسام کے گلابی سے بھورے رنگ دراصل تخمک ہوتے ہیں جو بارش کے چھینٹوں، شبنم، ہوا یا اونچائی سے کی جانے والی آبیاری کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ سٹرس کھرنڈ کے دو مرض زا میں سے ای۔ فاؤسیٹی زیادہ پھیلنے والا ہے مگر ای۔ آسٹرالس معاشی طور پر زیادہ اہم ہے کیونکہ وہ سٹرس کی ان انواع پر حملہ کرتا ہے جو بہت زیادہ اگائی جاتی ہیں۔