Magnaporthe oryzae
فطر
مرض پہلے پتوں پر پانی میں بھیگے ہوئے زخموں کے طور پر نمودار ہوتا ہے جو بعد میں بڑے ہو جاتے ہیں اور انحطاطی (بھورے) ہو جاتے ہیں جن کے مراکز خاکستری ہوتے ہیں۔ زخم بیضوی وضع یا ہیرے کی وضع کے ہوتے ہیں اور قطر میں تقریباً 2.5 ملی میٹر کے ہوتے ہیں۔ یہ عوماً پیلے ہریاؤ ہالے سے گھرے ہوتے ہیں جو ان کے بڑے ہونے پر انحطاطی ہو جاتے ہیں اور اسے ہم مرکز چھلوں کا حلیہ عنایت رکتے ہیں۔ گیاہ بن بھی متاثر ہو سکتے ہیں، عموماً پتے کے غلاف کے پاس سے اور سنگین انفیکشن کی صورت میں ڈھے بھی سکتے ہیں۔ خوشے جو گردن سے متاثر ہوں، اگر بنیں بھی تو غیر مستحکم ہو جاتے ہیں اور اناج خشک ہو جاتا ہے۔ شدید انفیکشنز میں وسیع ہریاؤ نو عمر پتوں کی قبل از موت کا نتیجہ بنتا ہے۔
نرسری میں 8 سے 10 دنوں کے وقفے کے ساتھ بورڈوکس سفوف کا اطلاق اور مرکزی کھیت میں 14 دن کے وقفے کے ساتھ تجویز کردہ ہے۔ چونکہ حد درجے نقصان گلے کے انفیکشن سے ہوتا ہے لہذا فصل کو خوشے کے ظہور سے پہلے اسپرے کرنا انفیکشن کو کم کرنے کیلئے بیحد اہم ہے۔ لہسن کے مغز، نیم کے عروق یا ہینوسان (ایک آرگانوفاسفیٹ) پر مشتمل اسپرے فطر کو مؤثر حد تک کم کرتے ہیں۔ آرگومرکیوریل مرکبات کے ساتھ بیجوں کا علاج مرض کی استعداد کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اگر دستیاب ہو تو حیوی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ ٹرائی سائیکلازول کے ساتھ ہیکساکونازول پر مشتمل فطر کش ادویات فطر کو بڑی تعداد میں خطم کرنے کیلئے بیحد مؤثر ہیں۔ پروکلوراز کے ساتھ معالجات بھی فطر کو خاطرخواہ حد تک کم کرنے میں استعمال ہوتے ہیں۔ کھیت کے حالات میں مؤثر کنٹرول اور اناج کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے ان مرکبات کو بھول لگنے کے مرحلے سے شروع کر کہ ہفتہ وار وقفوں کے ساتھ تین بار اسرپے کرنا چاہیئے۔
علامات فطر میگناپورتھی اوریزئے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ یہ پودے کے فضلے یا ابتلا زدہ کانوں کے اندر خشک اناج میں زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر ہوا کے ذریعے پھیلنے والے تخمکوں سے پھیلتا ہے، ابتدائی طور پر یہ فالتوں جھاڑیوں یا اناج کے پودوں سے آتا ہے جو متبادل میزبانوں کے بطور کام کرتے ہیں۔ ابتلا زدہ بیج نرسری میں انفیکشنز کو جنم دے سکتے ہیں جو بعد میں بنیادی کھیت میں پھیلتے ہیں۔ نم حالات اور گرم درجہ حرارتوں میں مرض کو بیحد حمایت ملتی ہے اور یہ زیتونی خاکستری رنگ کی بربالیدگی ظاہر کرتا ہے جس میں تخمک موجود ہوتے ہیں۔ نمود، تخمکوں کا بننا اور میزبان کی بافتوں پر قبضہ 25 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت پر اپنے عروج پر ہوتا ہے۔ چونکہ مرض یافتہ سروں کے اناج میں فطر موجود ہوتا ہے لہذا اس کے بیجوں کو اگلے موسموں کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔