بینگن

بینگن پر سرکوسپورا پتے کا دھبہ

Cercospora melongenae

فطر

لب لباب

  • پتے کے بالائی طرف چھوٹے، گول، پیلے، معمولی سے دھنسے ہوئے دھبے۔
  • دھبے بڑے ہو کر ضم ہو جاتے ہیں اور پیلے ہالے کے ساتھ بھورے رنگ کے ہو جاتے ہیں۔
  • پتوں کا مڑنا اور جھڑنا۔
  • پیداوار میں کمی۔

اس میں بھی پایا جا سکتا ہے

1 فصلیں

بینگن

علامات

انفیکشن نشوونما کے کسی بھی مرحلے پر ہو سکتا ہے اور پتوں، ڈنٹھلوں اور تنوں پر واضح ہوتا ہے۔ ابتدائی علامات چھوٹے، گول اور ہلکے سے دھنسے ہوئے دھبوں کے بطور پرانے، نچلے پتوں کے اوپری حصے پر نمودار ہوتی ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ، دھبے بڑے ہو جاتے ہیں، مزید بے قاعدہ ہو جاتے ہیں اور ایک پیلا ہالہ ان کو گھیرے میں لے لیتے ہیں۔ بعد ازاں، پتے کے دھبے پتے کی دونوں سطحوں پر نمودار ہو جاتے ہیں۔ پرانے ضم ہو جاتے ہیں اور پتے پر اپنے مقام کے حساب سے مختلف عناصر بنا لیتے ہیں۔ یہ بھورے سے اسٹیل گرے (اوپری حصہ) اور ہلکے بھورے (نچلا حصہ) ہوتے ہیں۔ اگر انفیکشن بھاری ہو تو پتے مڑ جاتے ہیں اور گر بھی سکتے ہیں۔ اگرچہ فطر براہ راست پھلوں کو متاثر نہیں کرتا، یہ پودوں کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے پھل کی نشوونما میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔

سفارشات

نامیاتی کنٹرول

حیوی معالجات انفیکشن کو قابو کر سکتے ہیں۔ بیسیلس سبٹلس اسٹرین کیو ایس ٹی 713 پر مبنی حیوی فطر کش ادویات کو سرکوسپورا میلونجینی کے ساتھ مقابلہ کرنے کیلئے برگی اسپرے کے بطور استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایزاڈیراکٹا انڈیکا (نیم کا تیل) پودے کے عروق بھی انفیکشن کو قابو کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

کیمیائی کنٹرول

مرض کو قابو کرنے کیلئے ہمیشہ ایک مکمل حکمت عملی اختیار کرنی چاہیئے۔ اگر فطر کش ادویات درکار ہوں تو کلوروتھالونل، مینکوزیب یا آکٹانوئک ایسڈ پر مبنی مصنوعات کو تانبے کے نمک کے ساتھ ملا کر برگی اسپرے یا مٹی پر قابل اطلاق مصنوع کے بطور استعمال کرنا چاہیئے۔

یہ کس وجہ سے ہوا

سرکوسپورا میلونجینی پودے کا مرض زا فطر ہے۔ فطر کے تخمک پودے کے فضلے اور مٹی میں کم از کم 1 سال تک کیلئے زندہ رہ سکتے ہیں۔ پھر یہ مختلف طریقوں سے نچلے، پرانے پتوں تک پہنچائے جاتے ہیں۔ عموماً یہ ہوا اور پانی (بارش اور آبیاری) سے پھیلتے ہیں مگر یہ انفیکشن زدہ آلات اور اشخاص سے بھی پھیل سکتے ہیں۔ پھر یہ تنے کے اوپر نو عمر بیل بیٹوں تک جاتا ہے۔ نمی اور بلند نمی انفیکشن اور اس مرض کی بڑھوتری کیلئے حوصلہ کن ہیں۔ چنانچہ یہ مرض بارش کے موسم میں زیادہ عام ہے (نم موسم، پودے کا مستقل نم رہنا)۔


احتیاطی تدابیر

  • لچکدار متحمل یا مزاحم انواع لگائیں۔
  • صحت مند یا سندیافتہ مرض زا سے پاک بیج اور پودے کا مواد استعمال کریں۔
  • پودوں کے درمیان کافی جگہ رکھیں تاکہ اچھی ہواداری اور مرض کے پھیلنے سے روکنے کو یقینی بنایا جا سکے۔
  • اضافی جھاڑیوں کی نشوونما سے اجتناب کریں۔
  • کافی زرخیزکاری یقینی بنائیں۔
  • نمی کم کرنے کیلئے ضرورت سے زیادہ آبیاری سے اجتناب کریں اور اونچائی سے آبیاری کرنے والے فوارے مت استعمال کریں۔
  • شام کے بجائے صبح کے وقت پانی لگائیں۔
  • جب پودے گیلے ہوں تو کام کرنے سے پرہیز کریں۔
  • انفیکشن زدہ پودے اور اپنے فضلے کو ہٹا دیں یا جلا کر یا ہل چلا کر تباہ کر دیں۔
  • مخصوص دورانیے کیلئے غیر میزبان فصلوں کے ساتھ فصل کو بدل کر لگائیں۔

پلانٹکس ڈاؤن لوڈ کریں