Cercospora melongenae
فطر
انفیکشن نشوونما کے کسی بھی مرحلے پر ہو سکتا ہے اور پتوں، ڈنٹھلوں اور تنوں پر واضح ہوتا ہے۔ ابتدائی علامات چھوٹے، گول اور ہلکے سے دھنسے ہوئے دھبوں کے بطور پرانے، نچلے پتوں کے اوپری حصے پر نمودار ہوتی ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ، دھبے بڑے ہو جاتے ہیں، مزید بے قاعدہ ہو جاتے ہیں اور ایک پیلا ہالہ ان کو گھیرے میں لے لیتے ہیں۔ بعد ازاں، پتے کے دھبے پتے کی دونوں سطحوں پر نمودار ہو جاتے ہیں۔ پرانے ضم ہو جاتے ہیں اور پتے پر اپنے مقام کے حساب سے مختلف عناصر بنا لیتے ہیں۔ یہ بھورے سے اسٹیل گرے (اوپری حصہ) اور ہلکے بھورے (نچلا حصہ) ہوتے ہیں۔ اگر انفیکشن بھاری ہو تو پتے مڑ جاتے ہیں اور گر بھی سکتے ہیں۔ اگرچہ فطر براہ راست پھلوں کو متاثر نہیں کرتا، یہ پودوں کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے پھل کی نشوونما میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
حیوی معالجات انفیکشن کو قابو کر سکتے ہیں۔ بیسیلس سبٹلس اسٹرین کیو ایس ٹی 713 پر مبنی حیوی فطر کش ادویات کو سرکوسپورا میلونجینی کے ساتھ مقابلہ کرنے کیلئے برگی اسپرے کے بطور استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایزاڈیراکٹا انڈیکا (نیم کا تیل) پودے کے عروق بھی انفیکشن کو قابو کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
مرض کو قابو کرنے کیلئے ہمیشہ ایک مکمل حکمت عملی اختیار کرنی چاہیئے۔ اگر فطر کش ادویات درکار ہوں تو کلوروتھالونل، مینکوزیب یا آکٹانوئک ایسڈ پر مبنی مصنوعات کو تانبے کے نمک کے ساتھ ملا کر برگی اسپرے یا مٹی پر قابل اطلاق مصنوع کے بطور استعمال کرنا چاہیئے۔
سرکوسپورا میلونجینی پودے کا مرض زا فطر ہے۔ فطر کے تخمک پودے کے فضلے اور مٹی میں کم از کم 1 سال تک کیلئے زندہ رہ سکتے ہیں۔ پھر یہ مختلف طریقوں سے نچلے، پرانے پتوں تک پہنچائے جاتے ہیں۔ عموماً یہ ہوا اور پانی (بارش اور آبیاری) سے پھیلتے ہیں مگر یہ انفیکشن زدہ آلات اور اشخاص سے بھی پھیل سکتے ہیں۔ پھر یہ تنے کے اوپر نو عمر بیل بیٹوں تک جاتا ہے۔ نمی اور بلند نمی انفیکشن اور اس مرض کی بڑھوتری کیلئے حوصلہ کن ہیں۔ چنانچہ یہ مرض بارش کے موسم میں زیادہ عام ہے (نم موسم، پودے کا مستقل نم رہنا)۔