پیاز

سفید سڑاند

Stromatinia cepivora

فطر

5 mins to read

لب لباب

  • پتے سرے سے پیلے ہونے لگ جاتے ہیں اور مرجھانے لگتے ہیں۔
  • روئی نما، سفید فطر کی افزائش پودے کی بنیاد پر نمودار ہوتی ہے۔
  • جڑ کی تباہی اور تنوں اور بلبوں میں تنزلی۔
  • سفید فطر کے درمیان چھوٹے سیاہ اور گول نقطے۔
  • کھیت میں جتھوں کی صورت میں پودوں کا ڈھے جانا اور سرے سے مرنا شروع ہونا۔

اس میں بھی پایا جا سکتا ہے

3 فصلیں
لہسن
پیاز
مٹر

پیاز

علامات

انفیکشن افزائش کے کسی بھی مرحلے کے دوران ہو سکتا ہے مگر یہ پہلے پرانے پودوں پر نظر آتا ہے۔ اس کی نشاندہی پتوں کے پیلے پڑنے سے ہوتی ہے جو سرے سے پیلے ہونا شروع ہوتے ہیں اور پھر نیچے کی طرف یہ عمل بڑھتا ہے۔ اس کا نتیجہ مرجھانے اور بعد میں سرے سے موت شروع ہونے کی صورت میں نکلتا ہے۔ جب یہ زمین سے اوپر ی علامات قابل مشاہدہ ہوں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ مرض زا ے پہلے ہی جڑوں، بلب، تنوں اور پتے کے غلافوں میں کالونیاں آباد کر لی ہیں۔ جب زمین سے اکھاڑا جائے تو بلب سفید روئی نما فطر کی افزائش ظاہر کرتا ہے جو عموماً اس کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ یہ سڑاند کی ایک جدید علامت ہے۔ سفید فطر کے درمیان چھوٹے، سیاہ اور گول دھبے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ مرکزی جڑیں آہستہ آہستہ تباہ ہو جاتی ہیں اور غیر حاضر ہو سکتی ہیں۔ ثانوی جڑیں پیدا ہو کر افقی طور بڑھ سکتی ہیں جس سے دیگر پودوں کی آلودگی کیلئے براہ راست راستہ بنتا ہے۔ پودے کچھ دن سے لیکر کچھ ہفتوں کے عرصوں میں کم ہو سکتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ علامات کھیت میں جتھوں کی صورت میں کیوں نمودار ہوتے ہیں۔

Recommendations

نامیاتی کنٹرول

حیوی طریقوں کو استعمال کر کہ کنٹرول حاصل کرنے کی متعدد سطوحات ہیں، بنیادی طور پر مخالف فطر استعمال کیے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ٹرائیکوڈرما، فیسیریم، گلیوکلیڈیم یا چیٹومیم کی انواع سفید سڑاند کے فطر کے طفیلی ہیں اور انہیں افزائش کم کرنے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دیگر فطر، مثلاً ٹرائیکوڈرما ہارزیانم، ٹیراٹوسپرما اولیگوکلیڈم یا لیٹراسپورا بریویراما بھی بیحد مؤثر ہیں۔ لہسن کے عرق کے ساتھ ٹریٹمنٹ فطر کی افزائش اور تخمکوں کی پیداوار کو ترغیب دینے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ کھیت بنجر ہیں۔ یہ موسم کے آخر میں مرض کے ظہور کو کم کر دیتا ہے۔ لہسن کی ڈلیوں سے چھلکا ہٹائیں، انہیں کوٹیں اور 10 لیٹر پانی میں ملائیں۔ اس کے بعد اسے کھیت میں 10 لیٹر فی 2 مربع میٹر کے حساب سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اطلاق کیلئے موزوں درجہ حرارت 15 سے 18 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ہے جو فطر کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

کیمیائی کنٹرول

اگر دستیاب ہو تو ہمیشہ حیوی معالجات کے ساتھ بچاؤ کی تدابیر والی ایک مکمل حکمت عملی اختیار کریں۔ بالخصوص سفید سڑاند مرض کی صورت میں، ذراعتی اور حیوی طریقے انفیکشن کو کم کرنے میں بہت اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر فطر کش ادویات درکار ہوں تو ٹیبیوکونازول، پینتھیوپیراڈ، فلوڈیوکسونل یا آئی پروڈیون کو پودا لگانے سے پہلے مٹی کے اطلاقات کے بطور استعمال کیا جا سکتا ہے یا پھر پودا لگانے کے بعد برگی اسپرے کے اطلاق کے بطور۔ اطلاق کا طریقہ کار علاج کیلئے استعمال ہونے والے فعال ایجنٹ پر منحصر ہے اور اسے پہلے چیک کر لینا چاہیئے۔

یہ کس وجہ سے ہوا

سفید سڑاند کا مرض مٹی کے ذریعے پھیلنے والے فطر اسکلیروشیم سیپی وورم کی وجہ سے ہوتا ہے۔ پودے عموماً مٹی کے ذریعے انفیکشن کا شکار ہوتے ہیں جہاں مرض زا معطل حالت میں 20 سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔ مرض کی سنگینی مٹی میں موجود فطر کی مقدار پر بہت زیادہ منحصر ہے۔ ایک بار قائم ہونے کے بعد اس مرض زا سے جان چھڑانا تقریباً ناممکن ہے۔ اس فطر کا حیاتیاتی چکر اور اس کی افزائش ایلیم کی جڑوں کے عروق سے تقویت پاتے ہیں۔ مرض کا ظاہر ہونا ٹھنڈے (10 سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ) اور نم مٹی کی حالات سے مضبوطی سے جڑا ہے اور یہ فطر کے زیر زمین پھپھوندی کے نیٹ ورک، سیلاب کے پانی، آلات اور پودے کے مواد سے پھیلتا ہے۔ سفید سڑاند مرض پیاز میں اہم خطرہ ہے اور پیداوار میں شدید نقصانات کا باعث بن سکتا ہے۔ کسی دوسرے کھیت میں کام کرنے سے قبل ساز و سامان اور آلات کی عفونت ربائی کریں۔


احتیاطی تدابیر

  • کم حساس پودے مثلاً سرخ پیاز لگائیں۔
  • سندیافتہ ذرائع سے صحت مند بیج یا پودا لگانے کا مواد استعمال کریں۔
  • پودا لگانے سے پہلے فطر کی کسی علامت کیلئے بلب کی بنیاد کو چیک کریں۔
  • اگر سندیافتہ پودا لگانے کا مواد دستیاب نہ ہو تو بلبوں کے بجائے بیجوں کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔
  • سیم زدگی کو بطور میکانکی ایکشن پھیلنے سے روکنے کیلئے اچھی نکاسی آب کو یقینی بنائیں۔
  • نائٹروجن کے ساتھ اضافی زرخیزکاری سے پرہیز کریں۔
  • مرض کی کسی بھی علامت کیلئے پودوں یا کھیتوں کو باقاعدگی سے چیک کریں۔
  • انفیکشن زدہ پودوں کو ہٹا دیں اور جلا کر تباہ کر دیں۔
  • مرض کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے انفیکشن زدہ پودوں کی کھاد مت بنائیں۔
  • کام کے بعد ساز و سامان اور آلات کو دھیان سے دھوئیں یا ان کی عفونت ربائی کریں۔
  • غیر میزبان پودوں کے ساتھ فصل بدل کر لگائیں۔
  • گہرا ہل چلائیں اور مٹی کو شمسی تابکار کے آگے افشا کریں۔

پلانٹکس ڈاؤن لوڈ کریں