آلو

چاندی کی پیڑی

Helminthosporium solani

فطر

لب لباب

  • چھوٹے چاندی نما خاکستری دھبے یا زخم جو بڑے ہو کر دائرے بن جاتے ہیں۔
  • یہ عام طور پر وضع میں بے قاعدہ ہوتے ہیں اور اسٹولن اینڈ سے وابستہ ہوتا ہے۔
  • زخم عام طور پر سطحی ہوتے ہیں اور نیچے موجود ٹشوز کو نقصان نہیں پہنچاتے۔

اس میں بھی پایا جا سکتا ہے

1 فصلیں

آلو

علامات

علامات فصل کی کاشت کاری کے وقت ظاہر ہوتی ہیں اور بیماری اسکی ذخیرہ اندوزی کے دوران بڑھتی ہے۔ ذخیرہ اندوزی کے دوران آلو پر چاندی جیسے دھبے بنتے ہیں جو بعد میں واضح بھورے حاشیوں کے ساتھ گول دائرے بن جاتے ہیں۔ دھبے بعد میں اکٹھے اور بھورے ہوجاتے ہیں جس سے علامات بغیر دھلے ہوئے آلو پر بہت مشکل سے نظر آتی ہیں۔ دھبوں کی ظاہری شکل آلو کی مختلف قسموں کے ساتھ اکثر جلد کی قسموں کی وجہ سے بدلتی رہتی ہے۔ متاثرہ آلو کی بیرونی جلد نرم اور اس پر جھریاں آ جاتی ہیں اور آخرکار اس پر سے چھلکا اتر جاتا ہے۔ دوسرے مرض زاؤں کے ساتھ ثانوئی مرض لاحق ہو سکتا ہے۔

سفارشات

نامیاتی کنٹرول

قدرتی بائیوسایڈز (ہائیڈروجن پرو آکسائیڈ) یا حیاتیاتی مصنوعات (بایلس سبیلیسس، للی تیل) نے چاندی کی پیڑی کے ساتھ انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے میں محدود یا کوئی تیزی نہیں دکھائی.

کیمیائی کنٹرول

ہمیشہ حیاتیاتی علاج کے ساتھ حفاظتی اقدامات پر مبنی ایک مربوط نقطہ نظر پر غور کریں، اگر دستیاب ہو تو۔ پودے لگانے یا کاشت میں فطر کش ادویات کا استعمال آلو کے بیجوں پر انفیکشن کو روک سکتا ہے۔ بینومائل اور تھیابینڈازول کو بصلہ پر دھول کے طور پر استعمال کرنا ، اگلے موسم یا ذخیرہ اندازی کے دوران چاندی کی پیڑی ہونے کے واقعات کو کم کرتا ہے۔

یہ کس وجہ سے ہوا

چاندی کی پیڑی بیج سے اگنے والی پھپوندی ہیلمینتھوسپوریئم سولانی سے ہوتی ہے۔ یہ بصلہ پر لمبے عرصے تک زندہ رہ سکتی ہے اور جلد کو متاثر کر سکتی ہے۔ بیماری مٹی سے، متاثرہ بیج کے بصلہ سے یا گودام میں بچے ہوئے تخمک سے ہوسکتی ہے۔ ذخیرہ اندوزی کے دوران تین ڈگری سینٹی گریڈ کا درجہ حرارت اور نوے فی صد سے کم کی نمی بیماری کو بڑھنے سے روکتی ہے۔ ذخیرہ اندوزی کے دوران بصلہ پر تکثیف کا عمل ہونا ( گرم ہوا کا ٹھنڈے بصلہ سے ملاپ کرنا) مرض میں شدت پیدا کر دیتا ہے۔ باوجود اسکے آلو ابھی بھی کھانے کے قابل ہوتے ہیں اور انکی مارکیٹ کی قیمت بھی کم ہوجاتی ہے۔


احتیاطی تدابیر

  • صحت مند پودوں یا تصدیق شدہ ذرائع سے بیجوں کا استعمال کریں۔
  • آلو کی متحمل اقسام کی جانچ کریں۔
  • فصل کی گردش کو لاگو کریں۔
  • بصلہ کا وقت سے پہلے نکلنا حادثات کو کم کرتا ہے۔
  • فصل کی کاشت کے بعد رضاکارانہ پودوں کو قابو کریں۔
  • بہت سے اوزاروں کے درمیان اوزاروں اور استعمال ہونے والے سامان کو صاف کریں۔
  • آلو کو مستقل ٹھنڈے اور خشک حالات میں جہاں ہوا کے آنے جانے کا اچھا انتظام ہو وہاں رکھیں۔
  • کاشت کاری کے بعد اچھی صفائی اور نفاد کی مشق کرنا نہایت ضروری ہے۔

پلانٹکس ڈاؤن لوڈ کریں