دیکھ بھال
نشوونما اور پھل لگنے کے مرحلے کے دوران باقاعدہ اور موزوں آبیاری عضویات مسائل جیسے کہ بلاسم اینڈ راٹ سے بچنے میں مدد دے گی۔ بالخصوص پھل لگنے کے مرحلے کے دوران پودے کو پانی کی زیادہ مقدار درکار ہوتی ہے۔ تاہم، طویل پتے کی نمی سے بچیں کیونکہ یہ فطر کی افزائش کو بڑھاوا دیتی ہے۔ پودا لگاتے ہوئے زمین میں لکڑ لگانا ٹماٹر کے پھل کو اگتے ہوئے زمین سے دور رکھنے میں مدد دے گا۔ گرین ہاؤسز میں، تاریں یا خصوصی پنجرے استعمال کرنا بھی ممکن ہے۔
مٹی
ٹماٹر کی نشوونما اچھی نکاسی والی، لومی مٹی جو ہلکی سی تیزابی ہو اور پی ایچ 6 سے 6.8 کے درمیان ہو میں بہترین رہتی ہے۔ جڑوں کے حصے نم رہنے چاہئیں مگر دلدلی نہیں۔ ٹماٹر کی جڑیں موزوں حالات میں 3 میٹر گہرائی تک جاتی ہیں لہذا یہ اہم ہے کہ مٹی ڈھیلی ہو اور پانی باآسانی چل سکتا ہو۔ سخت پین اور بھاری چکنی مٹی جڑ کے حصوں کی نشوونما کو روک سکتی ہے جس کی وجہ سے ناقص صحت والے پودوں کی پیداوار ہو گی جن کی نشوونما رک جائے گی اور پیداوار کم ہو جائے گی۔
آب و ہوا
ٹماٹر گرم موسم کا پھل ہے جو خود سے زیرہ پوشی کرتا ہے۔ ٹماٹر انجماد کیلئے حساس پودے ہیں جو گرم موسم میں خوب بڑھتے ہیں لہذا آخری بہار کے انجماد کے گزر جانے کے بعد لگائے جانے چاہئیں۔ ساڑھے تین ماہ سے کم انجماد سے پاک علاقوں میں ٹماٹر اگانا نفع بخش ثابت ہونے کے امکانات کم ہیں۔ مکمل سورج اہم ہے اور پودوں کو کم از کم 6 گھنٹے سورج کی روشنی ملنی چاہیئے۔ نشوونما کیلئے موزوں درجہ حرارت 21 تا 27 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ 10 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم اور 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت کا نتیجہ بہت ناقص نشوونما کی صورت میں نکلتا ہے۔ اگرچہ یہ اس تاریخ کے بعد کبھی بھی بوئے جا سکتے ہیں، ٹماٹر 16 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ کے دن کے درجہ حرارت میں سب سے بہتر اگتے ہیں اور رات کے درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم نہیں ہونے چاہئیں۔ گرین ہاؤس وینٹی لیشن/ہیٹنگ سسٹمز ان علاقوں میں استعمال ہو سکتے ہیں جو ان ضروریات پر پورا نہیں اترتے۔